بجٹ کی تیاری آئی ایم ایف کیساتھ مشاورت شروع
ٹیکس وصولیوں کا ہدف8879ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز زیر غور
وفاقی حکومت نے آئندہ مالی سال کے وفاقی بجٹ اور تین سالہ بجٹ اسٹریٹجی پیپر کا ابتدائی مسودہ تیار کرلیا اور بجٹ بارے آئی ایم ایف کے ساتھ مشاورت شروع کردی۔
وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ مشاورت کا عمل آئندہ ہفے بھی جاری رہے گا ۔ بجٹ سٹرٹیجی پیپر آئندہ ہفتے وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر، بجٹ سازی کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ
آئندہ مالی سال کے وفا قی بجٹ میں جی ڈی پی کا ہدف3.5 فصد،مہنگائی کی شرح کا ہدف21 فیصد اور ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف8879 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مزید مشکل فیصلے نہیں کرسکتے، آئی ایم ایف نے معاہدہ نہیں کرنا تو نہ کرے، اسحاق ڈار
ذرائع کا کہنا ہے رواں مالی سال کے دوران حاصل ہونیوالی ٹیکس وصولیوں کو بنیاد بناکر گروتھ کا ٹارگٹ طے ہوگا ۔ دفاعی بجٹ کا حجم 1700 ارب روپے کے لگ بھگ متوقع ہے۔
وزارت خزانہ ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف ٹیم کے ساتھ مشاورت کا عمل آئندہ ہفے بھی جاری رہے گا ۔ بجٹ سٹرٹیجی پیپر آئندہ ہفتے وفاقی کابینہ کے سامنے پیش کیا جاسکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آئی ایم ایف سے معاہدے میں تاخیر، بجٹ سازی کا عمل متاثر ہونے کا خدشہ
آئندہ مالی سال کے وفا قی بجٹ میں جی ڈی پی کا ہدف3.5 فصد،مہنگائی کی شرح کا ہدف21 فیصد اور ایف بی آر کی ٹیکس وصولیوں کا ہدف8879 ارب روپے مقرر کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مزید مشکل فیصلے نہیں کرسکتے، آئی ایم ایف نے معاہدہ نہیں کرنا تو نہ کرے، اسحاق ڈار
ذرائع کا کہنا ہے رواں مالی سال کے دوران حاصل ہونیوالی ٹیکس وصولیوں کو بنیاد بناکر گروتھ کا ٹارگٹ طے ہوگا ۔ دفاعی بجٹ کا حجم 1700 ارب روپے کے لگ بھگ متوقع ہے۔