جی ایچ کیو پر حملہ 26شرپسندوں کی تصاویر میڈیا کے سامنے پیش

جی ایچ کیو کیس میں گرفتار شرپسندوں کی تعداد 76ہوگئی ہے، سی سی پی او راولپنڈی


ویب ڈیسک May 14, 2023
جی ایچ کیو راولپنڈی کے گیٹ پر حملہ کرنے والوں کی تصویر۔ فوٹو : ایکسپریس نیوز

سی سی پی او راولپنڈی نے جی ایچ کیو گیٹ پر حملہ کرنے والے 26 شر پسندوں کی تصاویر میڈیا کے سامنے پیش کر دیں۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے سی پی اوسید خالد محمود ہمدانی نے بتایا کہ راولپنڈی پولیس اب تک 17مقدمات میں 264 افراد کو گرفتار کرچکی ہے جبکہ مقدمہ نمبر 708 تھانہ آراے بازار (جی ایچ کیو کیس) میں کل گرفتار شرپسندوں کی تعداد 76ہوگئی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ گزشتہ روز گرفتار ہونے والے شرپسندوں میں احسان، عبداللہ، ادریس، وقاص، ایاز، قمر الزمان، عمر، علی حسین، فرہاد اللہ، عصمت، ابوبکر، قمر زمان، سجاد منیر، نبیل، صداقت، نعمان، عامر شاہد، فرہاد، شہریار، لعل شاہ، اکمل، عدیل، پیرزادہ شہباز، ارشد، منور اور سید قمر شامل ہیں۔

سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے کہا کہ ویڈیوز کے ذریعے شناخت کرکے گرفتاریاں کی جا رہی ہیں، ویڈیو میں پیڑول چھڑکتا ہوا نظر آنے والا شخص بھی گرفتار ہے جبکہ ہجوم کو جی ایچ کیو گیٹ کی جانب جانے کے لیے اکسانے والا شخص بھی گرفتار کرلیا گیا۔ گیٹ کو توڑنے والوں کو بھی گرفتار کیا ہے۔

پولیس افسر نے بتایا کہ ہنگاموں کے دوران شاہراہیں چلتی رہیں اور اہم تنصیبات کی سیکیورٹی بھی محفوظ رہی، میٹرو بس کا 80 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔ 20کے قریب پولیس گاڑیوں کو نقصان پہنچا۔ پر تشدد کاروائیوں میں ایس ڈی پی او وارث خان اور ایس ایچ او رتہ امرال سمیت 29افراد و جوان زخمی ہوئے۔

انہوں نے کہا کہ راولپنڈی میں انٹیلیجنس کا فقدان نہیں تھا، انھوں نے بھرپور تعاون کیا جس کی وجہ سے راولپنڈی میں حالات زیادہ خراب نہیں ہوئے، نقصانات کا تخمینہ حکومت لگا رہی ہے۔ جو جو گھناؤنے جرم میں ملوث ہے انکی تفتیش نہایت جامع ہوگی۔

سی پی او کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی انوسٹی گیشن زنیرہ اظفر کی سربراہی میں خصوصی کمیٹی حساس اداروں سے متعلق مقدمات کی تحقیقات کر رہی ہے جبکہ پہلے سے جیل بھجوائے گئے 90کے قریب ملزمان کو بھی شواہد کی بنیاد پر ان مقدمات میں قانون کے مطابق طلب کیا جا رہا ہے۔

پولیس افسر نے بتایا کہ شرپسندوں کی لیڈر شپ کی گرفتاریوں کے لیے بھی چھاپے مارے جا رہے ہیں، شرپسند ملزمان کو قرار واقعی سزا دلوانے کے لیے تمام قانونی تقاضے پورے کیے جائیں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں