سانس کی مشقوں سے الزائیمر کا خطرہ دور کیا جاسکتا ہے

ایک تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ سادہ اور آسان مشقوں سے الزائیمر اور ڈیمنشیا جیسے مرض کو دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے

سانس کی مشقوں سے الزائیمر اور ڈیمنشیا جیسے تکلیف دہ امراض کو دور بھگانے میں مدد مل سکتی ہے۔ فوٹو: فائل

اگرچہ سانس لینے کے مختلف طریقوں کے کئی فوائد سائنسی طور پر ثابت ہوچکے ہیں لیکن اب ایک تحقیق سے انکشاف ہوا ہے کہ سادہ اور آسان مشقوں سے الزائیمر اور ڈیمنشیا جیسے مرض کو دور کرنے میں مدد مل سکتی ہے۔

سائنٹفک رپورٹس میں شائع ہونے والی تحقیق کے مطابق یوایس سی لیونارڈ ڈیوس اسکول آف گیرنٹولوجی نے کہا ہے کہ جوان اور بوڑھے افراد سانس کی سادہ مشقوں سے جسم میں الزائیمر پیدا کرنے والے عوامل کو روکا جاسکتا ہے یا ان کی رفتار کم کی جاسکتی ہے۔ تحقیق سے معلوم ہوا کہ سانس کی مشقوں سے جسم کے اندر'امائی لوئڈ' پروٹین کی مقدار تبدیل ہوجاتی ہے، واضح رہے کہ یہ پروٹین جمع ہونے سے الزائیمر کا مرض پیدا ہوتا ہے اور اب تک کی تحقیق یہی بتاتی ہے۔


سانس کی ورزش حیرت انگیز طور پر امائی لوئڈ اور دوسرے مضر ٹاؤ پروٹین بننے کا عمل روکتی ہیں اور یوں دماغ کو ان امراض سے بچانے میں مدد مل سکتی ہے۔ اگرچہ یہ ایک چھوٹی سی تحقیق ہے جس میں کل 108 افراد کا ہی مطالعہ کیا گیا ہے۔ ماہرین نے کہا ہے کہ اگلے مرحلے میں وہ زیادہ سے زیادہ لوگوں کو شامل کرنے کی کوشش کریں گے۔

دوسرا اہم کام یہ ہے کہ اس پورے عمل کو سمجھنے کی بھی کوشش کی جائے کہ آخر سانس کی مشقوں سے یہ دو مضر پروٹین کیوں کم بنتےہیں۔ لیکن واضح طور پر سانس لینے کے فوائد سامنے آئے ہیں۔ دوسری جانب یوگا اور سانس کی دیگر مشقیں دماغی سکون اور اسٹریس بھی کم کرتی ہیں۔

 
Load Next Story