کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کیخلاف آپریشن کا فیصلہ

سندھ بلڈنگ آرڈیننس کے تحت رہائشی پلاٹس پر کمرشل، فلیٹس اور یونٹس کی تعمیر اور فروخت غیرقانونی ہے، محمد یاسین شر

غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افراد کو 3 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ ہو گا، ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی (فائل فوٹو)

سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن کا فیصلہ کرلیا۔

ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی محمد یاسین شر نے اس حوالے سے کہا کہ کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے گی، بغیر بلڈنگ پلان کی منظوری کے رہائشی پلاٹوں پر غیر قانونی تعمیرات کے خلاف کارروائی ہو گی۔

انھوں نے افسران کو ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا کہ کثیر المنزلہ عمارتوں میں پورشن اور اضافی منزلیں بنانے والے افراد کے خلاف بھی سخت کارروائی کی جائے اور پینل ہاسپیٹلز بحال کی جائیں۔


یہ بھی پڑھیں: کراچی میں غیر قانونی تعمیرات کے کیسز کی بھرمار ہوچکی، سندھ ہائیکورٹ

یاسین شر نے کہا کہ سندھ بلڈنگ آرڈیننس1979.82 شق (1)19 کے تحت رہائشی پلاٹ پر کمرشل، فلیٹس اور یونٹس کی تعمیر اور فروخت غیرقانونی ہے، ملوث افراد کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی، سرمایہ کاری کرنے والے شہری جان لیں کہ اسی ضمن میں ٹھیکیداروں، بروکروں اور خریدار کے درمیان لین دین کرنا غیر قانونی ہے، غیر قانونی سب لیز کے اجراء میں ملوث عناصر کے خلاف انضباطی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

ڈائریکٹر جنرل سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی نے کہا کہ سندھ بلڈنگ آرڈیننس 1979.82 کے تحت غیر قانونی تعمیرات میں ملوث افراد کو 3 سال قید اور 50 ہزار روپے جرمانہ ہوگا۔
Load Next Story