کراچی میں فائرنگ اور تشدد سیاسی مذہبی کارکنوں سمیت 11 افراد ہلاک
سولجر بازار میں مذہبی جماعت کی ریلی پر فائرنگ، پاکستان کوارٹرز میں متحدہ کے ہمدردوں کی لاشیں پہنچنے پر کہرام مچ گیا
شہر میں فائرنگ اور پر تشدد واقعات میں متحدہ قومی موومنٹ کے2 ہمدرد، مذہبی کارکن، دودھ فروش، افغان اور خاتون سمیت11افراد جاں بحق ہوگئے۔
سولجر بازار کے علاقے نشتر روڈ البیلا سگنل زینت محل کے قریب 2 موٹر سائیکلوں پر سوار4 مسلح ملزمان نے اہلسنّت والجماعت کی جانب سے یوم حضرت ابو بکر صدیقؓ کے موقع پر نکالنے والی ریلی کے شرکا پر واپسی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں اہلسنّت والجماعت کے کارکن28سالہ امجد خان جاں بحق جبکہ کارکن طیب علی، راہ گیر سعید اور زبیدہ زوجہ شیر علی شدید زخمی ہوگئی زخمیوں کو فوری طور پر کارکنان نے سول اسپتال منتقل کیا ، اہلسنت والجماعت کے ترجمان امیر معاویہ نے بتایا کہ مقتول امجد خان ہزارہ کالونی لیاری کا رہائشی تھا، ریلی اختتام پر تھی کہ ہمارے مخالفین نے فائرنگ کردی ، دہشت گرد کچھ بھی کر لیں ہم اپنے مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ پولیس کے مطابق فائرنگ ریلی پر نہیں کی گئی امجد کو ٹارگٹ کیا گیا ہے، زخمی سعید اور طیب علی کی حالت تشویشناک ہے۔
پیرآباد کے علاقے نصرت بھٹو کالونی میں نامعلوم ملزمان نے ٹویوٹا کرولا کار نمبر ATN-732 پر اندھا دھند فائرنگ کردی اور فرار ہوگئے، گولیاں لگنے سے کار سوار 40 سالہ اعجاز حسین شاہ اور 10 سالہ جمیل شدید زخمی ہوگئے جن کو اسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ دونوں خون زیادہ بہہ جانے کے باعث دم توڑ گئے، پولیس کے مطابق مقتول جمیل راہ گیر تھا فائرنگ کی زد میں آگیا، ایس ایچ او پیر آباد فصیح الزماں نے بتایا کہ مقتول، ہجاتیہ امام بارگاہ میں ذمے دار اور شیعہ ایکشن کمیٹی کا رکن تھا، پولیس نے بتایا کہ مقتول اعجاز حسین اپنے گھر سے صنعت کار مرزا اختیار بیگ کی ڈائنگ فیکٹری جا رہا تھا جہاںوہ بطور منیجر کام کرتا تھا، واقعہ فرقہ وارانہ دہشت گردی لگتا ہے، مقتول اعجاز حسین نیو میانوالی کالونی مکان نمبرA/94کا رہائشی تھا اور آبائی تعلق گلگت سے تھا۔
نارتھ ناظم آباد کے علاقے بلاک A انٹر میڈیٹ بورڈ آفس کے قریب کار سوار ملزمان نے موٹر سائیکل سوار22 سالہ اصغر علی کو سینے اور پائوں پر گولی مار کر ہلاک کردیا اور فرار ہوگئے، ڈی ایس پی آفاق احمد نے بتایا کہ مقتول اصغر علی دودھ فروش تھا اور پٹھان کالونی کا رہائشی تھا۔ پاک کالونی کے علاقے میوہ شاہ قبرستان ملنگ بابا کے مزار کے قریب سے تشدد زدہ گولیوں سے چھلنی2 لاشیں ملیں ، مقتولین کی شناخت22 سالہ محسن اور 25 سالہ مرتضیٰ عرف حبیب کے نام سے کر لی گئی، ایس ایچ او پاک کالونی منیر چانڈیو نے بتایا کہ مقتول فراز، محسن اور مرتضیٰ آپس میں دوست تھے منگل کی شام گھر سے نکلے تھے جس کے بعد تینوں لاپتہ ہو گئے تھے، منگل کی شب لیاقت آباد تین ہٹی پل کے نیچے ندی کے کنارے سے فرازکی لاش ملی تھی اور بدھ کی صبح محسن اور مرتضیٰ کی لاشیں ملیں، مقتول محسن اور مرتضیٰ کارپینٹر کا کام کرتے تھے جبکہ فراز کراچی یونیورسٹی میں لیب اسسٹنٹ تھا، تینوں مقتولین گارڈن پاکستان کوارٹر کے رہائشی تھے۔
انسپکٹر منیر چانڈیو نے بتایا کہ محسن اور مرتضیٰ کے اہلخانہ کے مطابق انھیں کسی نے بتایا تھا کہ تینوں کو قانون نافذ کرنے والے ایک ادارے نے حراست میں لیا تھا، پولیس کے مطابق مقتولین متحدہ قومی موومنٹ کے ہمدرد تھے، لیاقت آباد اور پاک کالونی پولیس نے دونوں وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے خول برآمد کیے جس کی مدد سے یہ تعین کیا جا رہا ہے کہ تینوں کے قتل میں ایک ہی گروپ ملوث ہے یا نہیں، گارڈن پاکستان کوارٹر میں تینوں لاشیں پہنچے پر کہرام مچ گیا اور علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ خواجہ اجمیر نگری کے علاقے نارتھ کراچی سیکٹر1/A-4 رشید آباد کچی آبادی عمر مسجد کے قریب خالی پلاٹ سے بوری بند نامعلوم خاتون کی لاش ملی، ایس ایچ او خواجہ اجمیر نگری اسلم کھکرانی نے بتایا کہ مقتولہ کو نامعلوم ملزمان نے اغوا کرنے کے بعد بدترین جنسی و جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا اور سر پر نوک در چیز مار کر قتل کردیا اور لاش مذکورہ مقام پر پھینک کر فرار ہوگئے۔
کورنگی صنعتی ایریا کے علاقے سیکٹر 8/C گلزار کالونی خٹک پٹرول پمپ کے قریب نالے سے4 روز پرانی 45 سالہ شخص کی ہاتھ پاؤں بندھی بوری بند لاش ملی، پولیس کے مطابق مقتول کو نامعلوم ملزمان نے اغوا کرنے کے بعد بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیا اور لاش نالے میں پھینک کر فرار ہوگئے۔ گلبہار کے علاقے لسبیلہ پل کے نیچے ندی کے کنارے سے35 سالہ شخص کی گلے میں رسی کا پھندا لگی لاش ملی، جہاں اس کی شناخت عبدالقدوس کے نام سے کر لی گئی ، پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت اس کے پاس سے ملنے والے پی او آر کارڈ (پروف آف رجسٹریشن) کی مدد سے کی گئی ، پولیس کو شبہ ہے کہ مقتول کو اس کے دوستوں نے نشے کے تنازع پر پھندا لگا کر ہلا ک کردیا، مقتول کا آبائی تعلق افغانستان سے تھا۔
علاوہ ازیں اورنگی ٹائون کے علاقے منصور نگر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے نوجوان ہلاک ہوگیا جس کی لاش فوری طور پر ایدھی ایمبولینس کے ذریعے قطر اسپتال منتقل کی گئی، اسپتال حکام کے مطابق مقتول کی شناخت اس کی جیب سے برآمد ہونے والے شناختی کارڈ کے ذریعے 28 سالہ جمیل الدین ولد زین الدین کے نام سے کی گئی، ملیر کے علاقے ملوک ہوٹل کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 10 سالہ یاسین ولد فدا حسین زخمی ہوگیا جبکہ گلبائی کے علاقے میں 25 سالہ عبدالرحیم ولد عبدالوقاص اور سعود آباد میں 28 سالہ آصف منیر زخمی ہوگئے جنھیں جناح اسپتال پہنچایا گیا ۔دریں اثنا سرجانی ٹائون کے علاقے خدا کی بستی میں بدھ کو رات گئے نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا جس کی لاش فوری طور پر چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال پہنچائی گئی ، پولیس کے مطابق فوری طور پر مقتول شناخت نہیں ہوسکی جبکہ اس کی عمر تقریباً 30 سے 35 برس معلوم ہوتی ہے اور وہ شلوار قمیص میں ملبوس ہے
سولجر بازار کے علاقے نشتر روڈ البیلا سگنل زینت محل کے قریب 2 موٹر سائیکلوں پر سوار4 مسلح ملزمان نے اہلسنّت والجماعت کی جانب سے یوم حضرت ابو بکر صدیقؓ کے موقع پر نکالنے والی ریلی کے شرکا پر واپسی پر فائرنگ کردی جس کے نتیجے میں اہلسنّت والجماعت کے کارکن28سالہ امجد خان جاں بحق جبکہ کارکن طیب علی، راہ گیر سعید اور زبیدہ زوجہ شیر علی شدید زخمی ہوگئی زخمیوں کو فوری طور پر کارکنان نے سول اسپتال منتقل کیا ، اہلسنت والجماعت کے ترجمان امیر معاویہ نے بتایا کہ مقتول امجد خان ہزارہ کالونی لیاری کا رہائشی تھا، ریلی اختتام پر تھی کہ ہمارے مخالفین نے فائرنگ کردی ، دہشت گرد کچھ بھی کر لیں ہم اپنے مقصد سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ پولیس کے مطابق فائرنگ ریلی پر نہیں کی گئی امجد کو ٹارگٹ کیا گیا ہے، زخمی سعید اور طیب علی کی حالت تشویشناک ہے۔
پیرآباد کے علاقے نصرت بھٹو کالونی میں نامعلوم ملزمان نے ٹویوٹا کرولا کار نمبر ATN-732 پر اندھا دھند فائرنگ کردی اور فرار ہوگئے، گولیاں لگنے سے کار سوار 40 سالہ اعجاز حسین شاہ اور 10 سالہ جمیل شدید زخمی ہوگئے جن کو اسپتال منتقل کیا جارہا تھا کہ دونوں خون زیادہ بہہ جانے کے باعث دم توڑ گئے، پولیس کے مطابق مقتول جمیل راہ گیر تھا فائرنگ کی زد میں آگیا، ایس ایچ او پیر آباد فصیح الزماں نے بتایا کہ مقتول، ہجاتیہ امام بارگاہ میں ذمے دار اور شیعہ ایکشن کمیٹی کا رکن تھا، پولیس نے بتایا کہ مقتول اعجاز حسین اپنے گھر سے صنعت کار مرزا اختیار بیگ کی ڈائنگ فیکٹری جا رہا تھا جہاںوہ بطور منیجر کام کرتا تھا، واقعہ فرقہ وارانہ دہشت گردی لگتا ہے، مقتول اعجاز حسین نیو میانوالی کالونی مکان نمبرA/94کا رہائشی تھا اور آبائی تعلق گلگت سے تھا۔
نارتھ ناظم آباد کے علاقے بلاک A انٹر میڈیٹ بورڈ آفس کے قریب کار سوار ملزمان نے موٹر سائیکل سوار22 سالہ اصغر علی کو سینے اور پائوں پر گولی مار کر ہلاک کردیا اور فرار ہوگئے، ڈی ایس پی آفاق احمد نے بتایا کہ مقتول اصغر علی دودھ فروش تھا اور پٹھان کالونی کا رہائشی تھا۔ پاک کالونی کے علاقے میوہ شاہ قبرستان ملنگ بابا کے مزار کے قریب سے تشدد زدہ گولیوں سے چھلنی2 لاشیں ملیں ، مقتولین کی شناخت22 سالہ محسن اور 25 سالہ مرتضیٰ عرف حبیب کے نام سے کر لی گئی، ایس ایچ او پاک کالونی منیر چانڈیو نے بتایا کہ مقتول فراز، محسن اور مرتضیٰ آپس میں دوست تھے منگل کی شام گھر سے نکلے تھے جس کے بعد تینوں لاپتہ ہو گئے تھے، منگل کی شب لیاقت آباد تین ہٹی پل کے نیچے ندی کے کنارے سے فرازکی لاش ملی تھی اور بدھ کی صبح محسن اور مرتضیٰ کی لاشیں ملیں، مقتول محسن اور مرتضیٰ کارپینٹر کا کام کرتے تھے جبکہ فراز کراچی یونیورسٹی میں لیب اسسٹنٹ تھا، تینوں مقتولین گارڈن پاکستان کوارٹر کے رہائشی تھے۔
انسپکٹر منیر چانڈیو نے بتایا کہ محسن اور مرتضیٰ کے اہلخانہ کے مطابق انھیں کسی نے بتایا تھا کہ تینوں کو قانون نافذ کرنے والے ایک ادارے نے حراست میں لیا تھا، پولیس کے مطابق مقتولین متحدہ قومی موومنٹ کے ہمدرد تھے، لیاقت آباد اور پاک کالونی پولیس نے دونوں وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے خول برآمد کیے جس کی مدد سے یہ تعین کیا جا رہا ہے کہ تینوں کے قتل میں ایک ہی گروپ ملوث ہے یا نہیں، گارڈن پاکستان کوارٹر میں تینوں لاشیں پہنچے پر کہرام مچ گیا اور علاقے میں کشیدگی پھیل گئی۔ خواجہ اجمیر نگری کے علاقے نارتھ کراچی سیکٹر1/A-4 رشید آباد کچی آبادی عمر مسجد کے قریب خالی پلاٹ سے بوری بند نامعلوم خاتون کی لاش ملی، ایس ایچ او خواجہ اجمیر نگری اسلم کھکرانی نے بتایا کہ مقتولہ کو نامعلوم ملزمان نے اغوا کرنے کے بعد بدترین جنسی و جسمانی تشدد کا نشانہ بنایا اور سر پر نوک در چیز مار کر قتل کردیا اور لاش مذکورہ مقام پر پھینک کر فرار ہوگئے۔
کورنگی صنعتی ایریا کے علاقے سیکٹر 8/C گلزار کالونی خٹک پٹرول پمپ کے قریب نالے سے4 روز پرانی 45 سالہ شخص کی ہاتھ پاؤں بندھی بوری بند لاش ملی، پولیس کے مطابق مقتول کو نامعلوم ملزمان نے اغوا کرنے کے بعد بدترین تشدد کا نشانہ بنا کر قتل کردیا اور لاش نالے میں پھینک کر فرار ہوگئے۔ گلبہار کے علاقے لسبیلہ پل کے نیچے ندی کے کنارے سے35 سالہ شخص کی گلے میں رسی کا پھندا لگی لاش ملی، جہاں اس کی شناخت عبدالقدوس کے نام سے کر لی گئی ، پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت اس کے پاس سے ملنے والے پی او آر کارڈ (پروف آف رجسٹریشن) کی مدد سے کی گئی ، پولیس کو شبہ ہے کہ مقتول کو اس کے دوستوں نے نشے کے تنازع پر پھندا لگا کر ہلا ک کردیا، مقتول کا آبائی تعلق افغانستان سے تھا۔
علاوہ ازیں اورنگی ٹائون کے علاقے منصور نگر میں نامعلوم افراد کی فائرنگ سے نوجوان ہلاک ہوگیا جس کی لاش فوری طور پر ایدھی ایمبولینس کے ذریعے قطر اسپتال منتقل کی گئی، اسپتال حکام کے مطابق مقتول کی شناخت اس کی جیب سے برآمد ہونے والے شناختی کارڈ کے ذریعے 28 سالہ جمیل الدین ولد زین الدین کے نام سے کی گئی، ملیر کے علاقے ملوک ہوٹل کے قریب نامعلوم افراد کی فائرنگ سے 10 سالہ یاسین ولد فدا حسین زخمی ہوگیا جبکہ گلبائی کے علاقے میں 25 سالہ عبدالرحیم ولد عبدالوقاص اور سعود آباد میں 28 سالہ آصف منیر زخمی ہوگئے جنھیں جناح اسپتال پہنچایا گیا ۔دریں اثنا سرجانی ٹائون کے علاقے خدا کی بستی میں بدھ کو رات گئے نامعلوم افراد کی فائرنگ سے ایک شخص ہلاک ہوگیا جس کی لاش فوری طور پر چھیپا ایمبولینس کے ذریعے عباسی شہید اسپتال پہنچائی گئی ، پولیس کے مطابق فوری طور پر مقتول شناخت نہیں ہوسکی جبکہ اس کی عمر تقریباً 30 سے 35 برس معلوم ہوتی ہے اور وہ شلوار قمیص میں ملبوس ہے