سپریم کورٹ کو ایمانداری نے نہیں عمران داری نے داغ دار کیا ہے مریم نواز
عمران خان کو انجام تک پہنچانا اس عمارت کی ذمہ داری تھی، 60 ارب روپے کا ملزم جب پیش ہوا ویلکم کیا گیا، مریم نواز
مسلم لیگ ن کی سینئر نائب صدر مریم نواز نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کی تباہی بھی ججوں کے فیصلوں سے ہوئی ہے، سپریم کورٹ کو داغ دار ایمانداری نے نہیں عمران داری نے کیا ہے۔
پی ڈی ایم کے شاہراہ دستور پر دھرنے سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ آج عمران خان کی سہولت کاری کرنے والوں کی بات ہوگی، قانون سازی پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے اس کو روکنا تمہاری ذمہ داری نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ اور آئین کا احترام کرنے والے لوگ ہیں، اس عمارت کو ایمانداری نے نہیں عمران داری نے داغدار کیا، ہم اس جگہ احتجاج نہیں کرنا چاہتے تھے، اس عمارت سے جمہوریت کو مضبوط کیا جانا چاہیے۔
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کو انجام تک پہنچانا اس عمارت (سپریم کورٹ) کی ذمہ داری تھی، 60 ارب روپے کا ملزم جب عدالت میں پیش ہوا کہا گیا ویلکم آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی، یہ نظریہ ضرورت ہے جس کو ملک نے تباہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں توڑنے میں عمران خان اور پرویز الہیٰ نہیں عارف علوی بھی ملوث تھے، فتنہ اور انتشار پھیلانے والوں کو انجام تک پہنچانے کی ذمہ داری عدلیہ کی تھی۔
مریم نواز نے کہا کہ اس ملک میں 4 بار جمہوریت پر شب خون مارا گیا، کیا عدالت نے کسی آمر کو گھر بھیجا؟ 4-3 کے فیصلے کو 3-2 میں بدل دیا گیا، ہم اقلیتی فیصلے کو نہیں مانتے۔
مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر نے مزید کہا کہ پاکستان کی ترقی اور تباہی اسی ادارے سے پھوٹتی ہے، جب ججز ایمانداری سے فیصلے کریں گے تو ملک ترقی کرے گا اور اگر جانبداری ہوئی تو پھر تباہ ہوجائے گا۔
پی ڈی ایم کے شاہراہ دستور پر دھرنے سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ آج عمران خان کی سہولت کاری کرنے والوں کی بات ہوگی، قانون سازی پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے اس کو روکنا تمہاری ذمہ داری نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم سپریم کورٹ اور آئین کا احترام کرنے والے لوگ ہیں، اس عمارت کو ایمانداری نے نہیں عمران داری نے داغدار کیا، ہم اس جگہ احتجاج نہیں کرنا چاہتے تھے، اس عمارت سے جمہوریت کو مضبوط کیا جانا چاہیے۔
مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کو انجام تک پہنچانا اس عمارت (سپریم کورٹ) کی ذمہ داری تھی، 60 ارب روپے کا ملزم جب عدالت میں پیش ہوا کہا گیا ویلکم آپ کو دیکھ کر خوشی ہوئی، یہ نظریہ ضرورت ہے جس کو ملک نے تباہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ اسمبلیاں توڑنے میں عمران خان اور پرویز الہیٰ نہیں عارف علوی بھی ملوث تھے، فتنہ اور انتشار پھیلانے والوں کو انجام تک پہنچانے کی ذمہ داری عدلیہ کی تھی۔
مریم نواز نے کہا کہ اس ملک میں 4 بار جمہوریت پر شب خون مارا گیا، کیا عدالت نے کسی آمر کو گھر بھیجا؟ 4-3 کے فیصلے کو 3-2 میں بدل دیا گیا، ہم اقلیتی فیصلے کو نہیں مانتے۔
مسلم لیگ ن کی چیف آرگنائزر نے مزید کہا کہ پاکستان کی ترقی اور تباہی اسی ادارے سے پھوٹتی ہے، جب ججز ایمانداری سے فیصلے کریں گے تو ملک ترقی کرے گا اور اگر جانبداری ہوئی تو پھر تباہ ہوجائے گا۔