سیاحوں کی یلغار خوبصورت گاؤں کے باشندوں نے رکاوٹیں لگادیں

آسٹریا کا ہیل اسٹیٹ دیہات پرستان کی مانند ہے جہاں لاتعداد سیاح جگہ جگہ سیلفیاں لیتے نظر آتے ہیں جس سے عوام مضطرب ہے

آسٹریا کے ایک گاؤں پر سیاحوں کی یلغار اور سیلفی لینے والے سیاحوں سے پریشان مقامی افراد نے جگہ جگہ رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں۔ فوٹو: یاہو نیوز

آسٹریا کا ایک چھوٹا سے گاؤں اتنا پرکشش اور مسحورکن ہے کہ لوگ اسے دیکھ کر مبہوت رہ جاتے ہیں۔ لیکن مقامی افراد سیاحوں کی تعداد اور سیلفیاں لینے کی عادت سے اتنے پریشان ہیں کہ انہوں نے کئی مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کردی ہیں۔

ہیل اسٹیٹ نامی گاؤں ڈزنی کی فروزن فلم جیسا دکھائی دیتا ہے جہاں کووڈ 19 کی وبا سے پہلے سالانہ دس لاکھ افراد آرہے تھے۔ تاہم کچھ سکون کے بعد صرف 800 افراد کے چھوٹے سے دیہات میں اب روزانہ 10 ہزار سے زائد سیاح آرہے ہیں۔ چھوٹی سی جگہ پر لوگوں کے اژدہام اور سیلفیاں لینے سے رہائشیوں کی ذاتی زندگی متاثر ہورہی ہے۔



سب سے بڑا لکڑی کا تختہ اس پل پر لگایا گیاہے جہاں سے لوگ کوہِ ایلپائن کے دامن میں ہیل اسٹیٹ دیہات کا خوبصورت ترین منظردکھائی دیتا ہے۔ انتظامیہ کے مطابق یہ شہرغیرضروری اور غیرمعمولی سیاحت کی وجہ سے سخت دباؤ میں ہے۔ یہاں تک کہ لوگ معمول کے کاموں کے لیے آزادانہ نقل و حرکت سے بھی قاصر ہیں۔


اس کے علاوہ بھی گاؤں میں جگہ جگہ لکڑی کی رکاوٹیں کھڑی کی ہیں۔ لوگوں نےاپنے گھروں کی حدود میں بھی زنجیریں لگادی ہیں۔



شہر کے میئرالیگزینڈر شیوز نے کہا ہے کہ دیہات میں جگہ جگہ رکاوٹیں لگانے کا فیصلہ عوامی رائے کے تحت کیا گیا ہے۔ انہوں نے سیاحوں سے کہا کہ جن مقامات کو آپ سیلفی یا تصویری مقام کہتے رہے اب وہ جگہ موجود نہیں رہی۔

واضح رہے کہ یونیسیف نے اس مقام کو عالمی ورثہ بھی قرار دیا ہے۔ اس کے ایک جانب ایلپائن کے پہاڑ ہیں، تو دامن میں خوبصورت مکانات اور گلیاں ہیں۔ اکثر مکانات کے آگے خوبصورت پانی موجود ہے اور یہ منظر کسی دیومالائی کہانیوں والی جگہ کی طرح دکھائی دیتا ہے۔
Load Next Story