ملک میں اختلاف رائے برداشت كرنے كے لئے جمہوری روايات مضبوط بنانا چاہتے ہيں وزیراعظم

ملک کا آئین اسلامی اصولوں پر مبنی ہے اور اسلام ہر مرد اور عورت کے لئے مساوی حقوق کی بات کرتا ہے، وزیر اعظم

پاکستان میں خواتین کی صلاحیتوں سے استفادہ نہیں کیا جاتا۔ وزر اعظم فوٹو: فائل

وزیراعظم نواز شریف نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت جمہوری روایات کو مضبوط بنانے اور آزادی اظہار پر یقین رکھتی ہے لیکن یہ صرف تعلیم سے ہی ممکن ہوسکتا ہے۔

جناح کنونشن سینٹر اسلام آباد میں ایئریونیورسٹی کے سالانہ کانووکیشن سے خطاب کے دوران وزیر اعظم نے کہا کہ وہ تعلیمی اداروں کو مضبوط بنانے پریقین رکھتے ہیں کیونکہ علم معاشی ترقی کی کنجی اور تعلیم مستقبل کی سرمایہ کاری ہے۔ انہیں یونیورسٹی کے کامیاب طلبہ نے بہت متاثر کیا انہیں اس بات پر بہت خوشی ہے کہ ایک ہزار سے زائد طلبہ نے ڈگریاں حاصل کیں۔


وزیر اعظم نے کہا کہ آزادی رائے ہر ایک بنیادی حق ہے اور یہ صرف تعلیم سے ہی ممکن ہوسکتا ہے، وہ ایک ایسے پاکستان کا خواہاں ہیں جس کا ہر شخص تعلیم یافتہ ہو اور وہ ملک کی ترقی میں اپنا حصہ ڈال سکے، انہوں نے کہا کہ ملک کا آئین اسلامی اصولوں پر مبنی ہے اور اسلام ہر مرد اور عورت کے لئے مساوی حقوق کی بات کرتا ہے۔ کسی بھی ملک کے مرد اور خواتین شہری ترقی کے عمل میں برابر کے شریک ہوتے ہیں، پاکستان میں نصف آبادی خواتین مشتمل ہے لیکن ان سے مکمل طور پر استفادہ نہیں کیا جاتا۔ وہ یہ محسوس کرتے ہیں کہ ہمیں صنفی مساوات کے فروغ کے لئے خواتین میں تعلیم کے فروغ کو اپنی تعلیمی پالیسی میں اولیت دینی چاہیئے۔

وزیر اعظم نے مزید کہا کہ موجودہ حکومت روشن خیالی کا فروغ چاہتی ہے اور خواتین کو برابر کے حقوق اور مواقع فراہم کرنے کے لئے کوشاں ہے، وہ خواتین سے کہتے ہیں کہ ماضی میں جو شعبے مردوں کے لئے مخصوص تھے ان میں شریک ہوکر پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کریں۔ ملک میں حال ہی میں مسلح افواج میں خواتین پائلٹ اور افسران کو شامل کیا گیا ہے جو اس حقیقت کا اقرار ہے کہ انہیں تمام مقامات پر مساوی مواقع فراہم کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ طلبہ و طالبات پاکستان کا مستقبل ہیں اگر وہ یہ عہد کریں کہ اپنی تعلیم کی تکمیل کے بعد عملی زندگی میں پوری دل جمعی اور ایمانداری سے اپنے اپنے متعلقہ شعبوں میں خدمات سر انجام دیں گے تو وہ انہیں یقین دلا سکتے ہیں کہ ان کا مستقبل تابناک اور روشن ہوگا۔
Load Next Story