اگلے مالی سال بھی سپر ٹیکس وصولی کے خاتمے کا امکان نہیں

ریفارم کمیشن کی سپر ٹیکس کی دو قسطیں ایڈوانس میں وصول کرنے کی سفارش


Shahbaz Rana May 17, 2023
ریفارم کمیشن کی سپر ٹیکس کی دو قسطیں ایڈوانس میں وصول کرنے کی سفارش ۔ فوٹو : فائل

حکومت نے ابھی تک امیروں پر 10 فیصد تک عائد کردہ سپر ٹیکس واپس لینے کا کوئی منصوبہ تشکیل نہیں دیا ہے اور امکان ہے کہ بزنس کمیونٹی سے کیے گئے وعدوں کے برعکس حکومت اگلے سال سپر ٹیکس وصول کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

ایف بی آر کے ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ اس وقت امیر افراد اور کمپنیوں سے ایک سے 10 فیصد تک سپر ٹیکس وصولی کا فیصلہ واپس لینے کی کوئی تجویز زیر غور نہیں ہے، تاہم حتمی فیصلہ سیاسی قیادت کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ، 15کروڑ سے زائد آمدن والوں کو 50فیصد سپر ٹیکس 14روز میں ادا کرنیکا حکم

دوسری جانب ریفارم اینڈ ریونیو موبیلائزیشن کمیشن نے سپر ٹیکس کو انکم ٹیکس کے سیکشن 147 کا حصہ بنا کر دو قسطیں ایڈوانس میں وصول کرنے کی سفارش کردی ہے، شخصی آرگنائزیشنز اور کمپنیز کے درمیان تواز ن قائم کرنے کے لیے کمیشن نے پیشہ وارانہ خدمات فراہم کرنے والوں کو چھوڑ کر شخصی آرگنائزیشنز اور سول پروپرائیٹرز پر 10 فیصد تک سپر ٹیکس لگانے کی تجویز پیش کی ہے۔

اپنی بجٹ تقریر میں اس وقت کے وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے بڑی فرمز پر صرف ایک بار ایک سے 10 فیصد تک سپر ٹیکس عائد کرنے کا اعلان کیا تھا، وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس وعدے کا اعادہ کیا تھا، تاہم ایکسپریس ٹریبیون نے اس وقت بھی یہ رپورٹ کیا تھاکہ حکومت اپنے وعدے پر عمل کرنے کا کوئی ارادہ نہیں رکھتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: 15 کروڑ سے زائد آمدن والی کمپنیوں پر سپر ٹیکس عائد

انکم ٹیکس آرڈیننس کے سیکشن 4C کے مطابق سپر ٹیکس 2022 اور اس کے بعد کے سالوں کے لیے لگایا جائے گا، جو کہ 300 ملین روپے سے زائد انکم پر 10 فیصد تھا۔ اس حوالے سے سابق وزیرخزانہ مفتاح اسماعیل کا کہنا ہے کہ حکومت کو امیر افراد اور کمپنیوں سے چار فیصد ٹیکس وصولی جاری رکھنا چاہیے اور 13 سیکٹرز سے 10 فیصد سپر ٹیکس کی وصولی کو ختم کیا جاسکتا ہے۔

کمیشن نے مزید سفارش کی ہے کہ نان کارپوریٹ ایکسپورٹرز پر ٹیکس کو موجودہ ایک فیصد سے بڑھا کر 8 فیصد کردیا جائے،کمیشن نے یہ بھی سفارش کی ہے کہ کاروبار کرنے والے ہر فرد پر خواہ وہ انفرادی طور پر بزنس کرے یا کمپنی بنا کر بزنس کرے، ود ہولڈنگ ٹیکس عائد کیا جائے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں