روس نے جسم فروشی پر بننے والی ایوارڈ یافتہ ایرانی فلم کی نمائش روک دی
فلم ایران عراق جنگ کے دوران سابق فوجی کے ہاتھوں 16 جسم فروشی خواتین کے قتل کی سچی کہانی پر مبنی ہے
روس نے جسم فروش خواتین کو بیدردی سے قتل کرنے والے سیریل کلر پر بننے والی ایران کی ایوارڈ یافتہ فلم کی نمائش کو ملک بھر میں اچانک اور بغیر کوئی وجہ بتائے روک دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی فلم "ہولی اسپائیڈر" کی روس میں نمائش 11 مئی سے جاری تھی لیکن اب وزارت ثقافت نے فلم کا ڈسٹری بیوشن لائسنس منسوخ کرکے کسی بھی سینما میں نمائش پر پابندی عائد کردی۔
یہ فلم ایران اور عراق جنگ کے دوران ایک سابق فوجی کی سچی کہانی پر مبنی ہے۔ جس نے 2000 کی دہائی کے اوائل میں ایران کے اہم مذہبی شہر ''مشہد'' میں 16 جسم فروش خواتین کا بیدردی سے قتل کیا تھا۔
میڈیا کے دباؤ پر روس کی وزارت ثقافت کے ترجمان نے صرف اتنا کہا کہ فلم میں ایسا مواد ہے جو روسی فیڈریشن کے قانون کے خلاف ہے تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ مواد یا معلومات کیا ہیں؟
کہا جا رہا ہے کہ فلم کی نمائش پر پابندی روس نے ایران کے کہنے پر عائد کی۔ یوکرین جنگ کے باعث عالمی تنہائی کے شکار روس اب نعم البدل کے طور پر ایران کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس اس فلم میں قتل کی تحقیقات کرنے والے صحافی کا کردار ادا کرنے والی زر عامر ابراہیمی نے کانز فلم فیسٹیول میں بہترین اداکارہ کا ایوارڈ جیتا تھا۔
جب اس فلم کا کانز فلم فیسٹیول میں نمائش کے لیے انتخاب کیا گیا تو اس وقت بھی ایران نے فرانس سے احتجاج کرتے ہوئے اس اقدام کو غلط اور مکمل طور پر سیاسی قرار دیا تھا۔
ترکش اداکر اور فلم ہولی اسپائیڈر کے ہدایت کار علی عباسی نے بتایا تھا کہ اس فلم کی عکس بندی کی ایران میں اجازت نہ ملنے پر شوٹنگ اردن میں کی گئی تھی۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق ایرانی فلم "ہولی اسپائیڈر" کی روس میں نمائش 11 مئی سے جاری تھی لیکن اب وزارت ثقافت نے فلم کا ڈسٹری بیوشن لائسنس منسوخ کرکے کسی بھی سینما میں نمائش پر پابندی عائد کردی۔
یہ فلم ایران اور عراق جنگ کے دوران ایک سابق فوجی کی سچی کہانی پر مبنی ہے۔ جس نے 2000 کی دہائی کے اوائل میں ایران کے اہم مذہبی شہر ''مشہد'' میں 16 جسم فروش خواتین کا بیدردی سے قتل کیا تھا۔
میڈیا کے دباؤ پر روس کی وزارت ثقافت کے ترجمان نے صرف اتنا کہا کہ فلم میں ایسا مواد ہے جو روسی فیڈریشن کے قانون کے خلاف ہے تاہم انھوں نے یہ نہیں بتایا کہ وہ مواد یا معلومات کیا ہیں؟
کہا جا رہا ہے کہ فلم کی نمائش پر پابندی روس نے ایران کے کہنے پر عائد کی۔ یوکرین جنگ کے باعث عالمی تنہائی کے شکار روس اب نعم البدل کے طور پر ایران کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ برس اس فلم میں قتل کی تحقیقات کرنے والے صحافی کا کردار ادا کرنے والی زر عامر ابراہیمی نے کانز فلم فیسٹیول میں بہترین اداکارہ کا ایوارڈ جیتا تھا۔
جب اس فلم کا کانز فلم فیسٹیول میں نمائش کے لیے انتخاب کیا گیا تو اس وقت بھی ایران نے فرانس سے احتجاج کرتے ہوئے اس اقدام کو غلط اور مکمل طور پر سیاسی قرار دیا تھا۔
ترکش اداکر اور فلم ہولی اسپائیڈر کے ہدایت کار علی عباسی نے بتایا تھا کہ اس فلم کی عکس بندی کی ایران میں اجازت نہ ملنے پر شوٹنگ اردن میں کی گئی تھی۔