پنجاب حکومت نے الیکشن کمیشن کو دہشتگردی میں پی ٹی آئی کے ملوث ہونے کے ثبوت دیدیے
چیف الیکشن کمشنر کی ممبران کے ہمراہ وزیراعلیٰ ہاؤس آمد،پنجاب حکومت نے تصاویر، ویڈیوز، میسجنگ اور کالز بطور ثبوت دیدیے
نگراں پنجاب حکومت نے پی ٹی آئی کو کالعدم جماعت قرار دلانے کے لیے چیف الیکشن کمشنر کو تحریک انصاف کے دہشت گردی میں ملوث ہونے کے ثبوت پیش کردیے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نگراں وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی سے ملنے وزیراعلٰی ہاؤس پہنچے۔ دونوں کی زیرصدارت اعلیٰ سطح کا بریفنگ اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں 9 مئی کے دہشت گردی کے واقعات کی شدید الفاظ میں مذمت اور پاک فوج کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کیا گیا۔
اجلاس میں چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کوایک سیاسی جماعت کے 9 مئی کے دہشت گردی کے واقعات میں ملوث ہونے کے ٹھوس شواہد پیش کیے گیے جن میں بریفنگ، تصاویر، ویڈیوز، میسجنگ کے ثبوت شامل ہیں۔
نگراں وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کہا کہ 9 مئی کو ایک سیاسی جماعت نے پوری پاکستانی قوم کو شرمسار کیا، عسکری تنصیبات پر حملے باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت کیے گئے، جیو فینسنگ کے ذریعے حملہ آوروں اور زمان پارک میں موجود سیاسی لیڈرشپ کے درمیان رابطوں کے ثبوت سامنے آئے ہیں، سیاست کی آڑ میں گھناؤنا کھیل کھیلا گیا اور ابتدائی تخمینے کے مطابق 600 کروڑ روپے کا نقصان ہوا۔
چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے کہا کہ نگران وزیراعلیٰ محسن نقوی کی قیادت میں پنجاب حکومت نے موجودہ صورتحال کے تناظر میں عوام کے تحفظ کے لیے بہترین اور جرات مندانہ اقدامات کیے ہیں، پنجاب حکومت کی ٹیم سے مطمئن ہوں کہ وہ اپنے فرائض دیانت داری سے ادا کر رہی ہے، الیکشن کمیشن کا مقصد آزادانہ، منصفانہ اور پرامن عام انتخابات کرانا ہے، ہمارا کسی سیاسی جماعت سے تعلق نہیں اور نہ کوئی سیاسی مقصد ہے۔
چیف الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ میرٹ پر فیصلے کیے، نگران حکومت بھی غیر جانب دار ہے اور فری اینڈ فیئر الیکشن اس کا مینڈیٹ ہے، عام انتخابات کے لیے سیکیورٹی اقدامات کا دوبارہ جائزہ لیں گے، الیکشن کمیشن پنجاب حکومت کو فری اینڈ فیئر الیکشن کے لیے ہرممکن سپورٹ کرے گا، آپ کو کسی بھی دباؤ میں آنے کی ضرورت نہیں ہم آپ کے ساتھ ہیں۔
اجلاس میں پنجاب میں عام انتخابات کے انعقاد کے لیے سیکیورٹی انتظامات کا جائزہ لیا گیا اور موجودہ حالات کے تناظر میں سکیورٹی انتظامات پر از سر نو نظرثانی کرنے پر اتفاق کیا گیا۔
چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کو 9 مئی کو پیش آنے والے دہشت گردی کے واقعات کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔ انسپکٹر جنرل پولیس ڈاکٹر عثمان انور نے 9 مئی کو جناح ہاؤس اور دیگر عسکری تنصیبات پر حملوں کی تفصیلات سے چیف الیکشن کمشنر اور ممبران کو آگاہ کیا۔
ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ نے دہشت گردوں کے حملوں سے ہونے والے نقصانات کے بارے میں بریفنگ دی جس میں بتایا کہ مجموعی طور پر 3 روز میں 256 تشدد کے واقعات ہوئے، فوجی تنصیبات اور مقامات کو خصوصی طور پر نشانہ بنایا گیا، پولیس سمیت دیگر اداروں کی 108 گاڑیوں اور 23 عمارتوں کو نقصان پہنچایا گیا، پُرتشدد واقعات میں 5 افراد جاں بحق ہوئے جبکہ 127 پولیس افسران و جوان اور 15 شہری زخمی ہوئے۔
اجلاس میں الیکشن کمیشن آف پاکستان کے ممبر سندھ نثار احمد درانی، ممبر بلوچستان شاہ محمد جتوئی، ممبر کے پی کے جسٹس (ر) اکرام اللہ خان، ممبر پنجاب بابر حسن بھروانہ، سیکریٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان عمر حمید خان، اسپیشل سیکریٹری الیکشن کمیشن آف پاکستان ظفر اقبال حسین، صوبائی الیکشن کمشنر پنجاب سعید گل، چیف سیکریٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکریٹری،ایڈیشنل آئی جی اسپیشل برانچ، ایڈیشنل چیف سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری قانون، سیکریٹری پراسیکیوشن، سی سی پی او لاہور اور ایڈیشنل آئی جی سی ٹی ڈی شریک ہوئے۔