چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں جو ہورہا ہے یہ سارا منصوبے کا حصہ ہے تاکہ فوج اور تحریک انصاف سامنے آجائے۔
میڈیا ٹاک کے دوران انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت کو مطلوب 30 -40 دہشت گرد افراد کے نام بتانے چاہیے، انہوں نے پہلے بھی گھر پر دھاواں بولا،رائفلزرکھنے پیٹرول بم بنانے کا الزام لگایا، ان کا منصوبہ تھا کہ 40 لوگوں کو لاکر میرے گھر سے گرفتاری ڈالی جاتی۔
عمران خان نے کہا کہ سیاسی جماعتیں ایسی کاروائیوں سے مضبوط ہوتی ہیں، پولیٹکل پارٹی کا ووٹ بینک بڑھتا تو اس کی مقبولیت اوپر جاتی ہے۔
'عامر کیانی کے جانے کا مجھے بہت افسوس ہوا'
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ عامر کیانی کے جانے کا مجھے بہت افسوس ہوا، ہمارے لیڈرز پر بہت پریشر ہے، عثمان ڈار کے گھر میں پولیس گھس گئی،جو لوگ پریشر برداشت کررہے ہیں قوم آپ کو یاد رکھے گی، میں آپ کو نہیں بھولوں گا۔
'ملک کے اند رچار دن جو ہوا ہے اس پر آزاد کمیشن بننا چاہیے'
انہوں نے کہا کہ میں حقیقی آزادی کیلیے اس پریشر کے باوجود پیچھے نہیں ہٹوں گا، مجھ پر دو قاتلانہ حملے ہوچکے ہیں، میں پھر بھی پیچھے نہیں ہٹا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ حالیہ دنوں میں 25 کارکنان شہید ہوئے، جن کو سیدھی گولیاں ماری گئیں، ساڑھے سات ہزار کارکنان کو گرفتار کرلیا گیا، ان واقعات پر آزاد کمیشن بنے گا تو ہماری جیت ہوگی۔
عمران خان نے کہا کہ ملک کے اند رچار دن جو ہوا ہے اس پر آزاد کمیشن بننا چاہیے، کور کمانڈر ہاوس میں سی سی ٹی وی کیمرہ لگے ہیں، ان کی فوٹجز سامنے آنی چاہیے، :میانوالی، کور کمانڈر ہاوس اور پشاور میں پہلے سے لوگ موجود تھے۔
'الیکشن میں یہ سب ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتے'
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن میں یہ سب ہمارا مقابلہ نہیں کرسکتے، کئیر ٹیکرز کا کام تھا الیکشن کرانا لیکن انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا، ملک میں جو ہورہا ہے یہ سارا منصوبے کا حصہ ہے، ادارے تباہ ہورہے ہیں۔
عمران خان نے کہا کہ ہم صاف اور شفاف الیکشن چاہتے ہیں، پاکستان معاشی دلدل میں پھنس گیا ہے، بلومبرک کہتا ہے کہ پاکستان میں سری لنکا سے زیادہ برے حالات ہوچکے ہیں، کور کمانڈر ہاوس جلانے کی سب مذمت کررہے ہیں، میں نے ہمیشہ پرامن احتجاج کا کہا۔
'میرے کسی کے ساتھ مذکرات نہیں ہورہے'
انہوں نے کہا کہ میرے کسی کے ساتھ مذکرات نہیں ہورہے، میں مذاکرات صرف الیکشن کی تاریخ پر کرونگا، پاکستان کا آئین 90 دن میں الیکشن کرانا چاہتا ہے، ن لیگ والے میچ نہیں کھیل سکتے اس لیے وہ ڈیلے ٹیکٹکس اپنا رہے ہیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے کہا کہ میری طرف سے کیوں لڑائی ہے دوسری جانب سے غصہ ہے، ایک سال سے پارٹی کو ختم کرنا چارہے ہیں، مجھے کوئی تکلیف نہیں جیل میں جانے کی، میری بیوی اکیلی گھر پر تھی اس کو گرفتار کرنے کی کوشش کی گئی۔
انہوں نے کہا کہ سیرت نبی یونیورسٹی کی ٹرسٹی ہونے کی بنا پر میری بیوی کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔