سندھ بھی پرائیویٹ طلبا کو سائنس سے میٹرک اور انٹر کرنے کی اجازت دے آئی بی سی سی
سال میں دو بار سالانہ امتحانات کا منصوبہ بھی شروع ہوچکا، سندھ فیصلوں کا فائدہ طلبا کو پہنچائے، سیکریٹری آئی بی سی سی
انٹربورڈ کمیٹی آف چیئرمین نے کہا ہے کہ ملک بھر میں میٹرک اورانٹرمیڈیٹ کی سطح پرپرائیویٹ امیدواراب سائنس گروپ سے امتحانات سے سکتے ہیں،ایک ہی تعلیمی سال میں دو بار سالانہ امتحانات کا منصوبہ بھی شروع ہوچکا ہے، سندھ بھی ان فیصلوں کا فائدہ طلبا کو پہنچائے۔
سیکریٹری آئی بی سی سی ڈاکٹر غلام علی ملاح نے آئی بی سی سی کے کراچی کیمپ آفس میں پریس کانفرنس اور ذرائع ابلاغ کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں میٹرک اور انٹرمیڈیٹ کی سطح پر سائنس گروپ سے پرائیویٹ طور پر امتحانات دینے کی منظوری دی جاچکی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پرائیویٹ امیدواربھی اب سائنس گروپ دے امتحانات سے سکتے ہیں، مزید براں ایک ہی تعلیمی سال میں دو بار سالانہ امتحانات کا منصوبہ بھی شروع ہوچکا ہے، سندھ کے تعلیمی بورڈز کو بھی چاہیے کہ وہ طلبا کو ان فیصلوں کا فائدہ پہنچائیں، اگر اس کے لیے انھیں اپنے بورڈ آف گورنرز کی اسٹیئرنگ کمیٹی کی منظوری درکار ہے تو اس معاملے کو متعلقہ فورم پر آنا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ حال ہی میں انتظامی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لیے آئی بی سی سی نے وسیع پیمانے پر اصلاحات کا ایک سلسلہ نافذ کیا ہے، امتحانی نظام کی آٹو میشن کرنا آئی بی سی سی کی اولین ترجیح ہے، یہ اصلاحات تعلیمی نظام کو بہتر بنانے اور عملے اور طلباء سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کے لیے طریقہ کار کو آسان بنانے کے لیے ہیں۔
ڈاکٹر ملاح نے امتحانی اصلاحات کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ایک اہم قدم کے طور پر آئی بی سی سی نے انٹر اور میٹرک کے پرائیویٹ طلبا کے لیے سائنس گروپ کی رجسٹریشن کے دروازے کھول دیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ یہ ترقی خواہشمند طلبا کے لیے زیادہ مواقع فراہم کرتی ہے جس سے وہ سائنس سے متعلقہ مضامین کو آگے بڑھا سکتے ہیں جبکہ ایک کیلنڈر سال میں دو سالانہ امتحانات کو متعارف کرانا طلبا کو اپنے امتحانات کے شیڈول کے حوالے سے مزید لچک فراہم کرتا ہے۔
انہوں نےمزید کہا کہ مختلف عمر کے گروپس کے طلبا کی سہولت کے لیے آئی بی سی سی نے امتحان کی اہلیت کے لیے عمر کی حد میں بھی نرمی کی ہے، یہ تبدیلی اس بات کو یقینی بناتی ہے کہ طلبا کو ان کی عمر سے قطع نظر اپنے مطلوبہ تعلیمی راستوں کو آگے بڑھانے کے مناسب مواقع میسر ہوں۔
آئی بی سی سی نے امتحانات کے لیے نئی گریڈنگ اسکیم متعارف کرائی ہے، اس تبدیلی کا مقصد طلبا کی کارکردگی کا زیادہ جامع جائزہ فراہم کرنا ہے، صرف عددی اسکور کی بجائے ان کی مجموعی سمجھ بوجھ اور مہارت پر توجہ مرکوز کرنا ہے۔
آئی ٹی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ڈاکٹر ملاح نے کہا کہ آئی بی سی سی نے اپنے کام کو جدید بنانے کے لیے اہم اقدامات کیے ہیں، مساوی سرٹیفیکیٹ کی ویریفیکیشن میں اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ طلبا اپنی اہلیت کے مساوی ہونے سے متعلق معلومات تک آسانی سے رسائی حاصل کر سکتے ہیں،
انہوں نے مزید کہا کہ ٹریکنگ کی خصوصیات کے ساتھ ایک مرکزی ڈیٹا بیس کا قیام ریکارڈ کے موثر انتظام اور تصدیق کے لیے اس تک رسائی کی اجازت دیتا ہے۔
تصدیق کے عمل کو آسان بنانے کے لیے کیو آر کوڈ پر مبنی مساوی سرٹیفکیٹ متعارف کرایا ہے اور اسے زیادہ محفوظ اور آسان بنا دیا ہے۔ نیز، پرانے ریکارڈوں کی ڈیجیٹل آرکائیونگ تاریخی ڈیٹا کے تحفظ اور آسان دریافت کو یقینی بناتی ہے ۔