مُٹاپے کے شکار افراد وزن کم کرنے والی ایک دوا کا استعمال کریں طبی ماہرین
محققین نے تحقیق کے متعلق نتائج ڈبلن میں منعقد ہونے والی ایک کانفرنس میں پیش کیے
طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ نوجوان اپنا وزن کم کرنے کے لیے ایک دوا ضرور استعمال کریں جو تحقیق کے بعد مٹاپا کم کرنے میں بہت مؤثر ثابت ہوئی ہے۔
سائنس دانوں کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق میں دوا کے استعمال سے وزن میں کمی سامنے آئی جس کے متعلق بات کرتے ہوئے ڈبلِن میں منعقد ہونے والی یورپین کانگریس آن اوبیسٹی میں محققین کا کہنا تھا کہ وزن کم کرنے والا انجیکشن سیمیگلیوٹائڈ وزن کم کرنے میں نوجوانوں کی مدد کر سکتا ہے۔
نئی طبی آزمائشوں میں مُٹاپے کا شکار نوجوانوں کو ایک سال سے زائد عرصے تک سیمیگلیوٹائڈ قسم دوا کی خوراک دی گئی۔
جرنل اوبیسٹی میں شائع ہونے والی تحقیق میں معلوم ہوا کہ بھوک کم کرنے والی دوا استعمال کرنے والے 45 فی صد نوجوان علاج شروع ہونے کے 68 ہفتوں بعد مُٹاپے کے دائرے سے باہر آ گئے۔
ان افراد کا موازنہ ایک ایسے گروپ سے کیا گیا جنہیں اتنے عرصے تک 'پلیسبو' (یعنی فرضی ادویات) دی گئیں۔
کانفرنس میں بتایا گیا کہ 19.5 فی صد کے قریب افراد زائد وزن کے زمرے سے نکل گئے جبکہ 25.4 فی صد افراد اپنا بی ایم آئی کم کر کے نارمل وزن تک لے آئے۔
محققین نے بتایا کہ سیمیگلیوٹائڈ کے استعمال سے اوسطاً 18 کلو کا وزن کم ہوا، یہ دوا مُٹاپے کا شکار نوجوانوں کے لیے مؤثر علاج کے آپشن کو پیش کرتی ہے۔
یونیورسٹی آف مِنیسوٹا کے ڈاکٹر آرون کیلی کا کہنا تھا کہ اس کو نوجوانوں کو مُٹاپے سے نبرد آزما ہونے کے لیے مختلف اقدامات کے مجموعے کے ایک حصے کے طور پر لینا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اس معاملے میں جتنی جلدی علاج شروع ہوجائے اتنا بہتر ہے تاکہ وزن میں مزید اضافے سے بچا جاسکے۔