دیہات میں کسی کو ڈپریشن نہیں ہوتا نوازالدین صدیقی
دیہات میں ایک ایسی ثقافت اور معاشرت موجود ہے جہاں خوشیاں برقرار رہتی ہے اور ڈپریشن وہاں باقی نہیں رہ سکتی، اداکار
بھارت کے نامور اداکار نوازالدین صدیقی نے کہا ہے کہ ڈپریشن کی بیماری شہری زندگی کا حصہ ہوتی ہے، دیہات میں اس کا کوئی تصور نہیں ہے۔
ایک تازہ انٹرویو میں اداکار کا کہنا تھا کہ ان کا تعلق ایک ایسے علاقے سے ہے کہ اگر وہ اپنے والد کو بتاتے کہ انہیں ڈپریشن ہے تو وہ اسے ایک زوردار تھپڑ رسید کرتے۔
ان کا کہنا تھا کہ گاؤں میں کسی کو ڈپریشن نہیں ہوتا اور وہاں ہر کوئی خوش رہتا ہے، یہ بیماری شہر والوں کو لگ جاتی ہے۔
نوازالدین صدیقی نے کہا کہ شہر کے لوگوں اپنے ہر چھوٹے سے چھوٹے جذبے کو بڑھا چڑھا کر پیش کرتے ہیں اسی لئے ڈپریشن شہری تصور ہے۔
اداکار کے مطابق گاؤں دیہات میں ایک ایسی ثقافت اور معاشرت موجود ہے جہاں خوشیاں برقرار رہتی ہے اور ڈپریشن وہاں باقی نہیں رہ سکتی۔