اللہ کو معلوم ہے مائنس کون ہونے جارہا ہے اور پلس کون ہوگا شیخ رشید
جناح ہاؤس اور جی ایچ کیو پر حملے کی مذمت کرتے ہیں مگر بے گناہ لوگوں کی گرفتاریوں سے اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ آڈیو لیک تحقیقات کمیشن چیف جسٹس کے مشورے کے بغیر کیوں نہ بنالیں، آئینی قانونی فیصلہ چیف جسٹس کی طرف سے آکر رہے گا اور عدلیہ جیتے گی۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ٹویٹ میں کہا کہ اللہ کو معلوم ہے کہ مائنس کون ہونے جارہا ہے اور پلس کون ہوگا لیکن اب یہ ہو کر رہے گا اور فیصلہ اسی ہفتے ہوجائے یا جون میں جس میں چت یا پٹ ہو کر رہے گا۔
انہوں ںے کہا کہ عدلیہ جیتے گی بیشک آڈیو لیک تحقیقات کمیشن چیف جسٹس کے مشورے کے بغیر کیوں نہ بنالیں، آئینی قانونی فیصلہ چیف جسٹس کی طرف سے آکر رہے گا۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ساری قوم جناح ہاؤس اور جی ایچ کیو پر حملے کی نہ صرف مذمت کرتی ہے بلکہ اس پر رنجیدہ ہے لیکن بے گناہ لوگوں کی گرفتاریوں سے اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا، موجودہ حکومت لوگوں کی نظر میں قابل نفرت ہو چکی ہے جو بھی ان کا ساتھ دے گا ڈوب جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جوپارٹیاں بدل رہے ہیں عوام میں اُن کی حیثیت دُلہن اک رات کی سے زیاده نہیں ہے، دو تین ماہ سسرال جیل کاٹنے سے قیامت نہیں آجاتی لیکن بکنے کا دھبہ کبھی نہیں مٹتا، نسلی اور اصلی مشکل وقت میں ساتھ نہیں چھوڑتے اور چٹان کی طرح ڈٹے رہتے ہیں۔
انہوں ںے مزید کہا کہ معاشی حالات خوف ناک ہوگئے ہیں، اسمبلی میں جانے اور نہ جانے سے فرق نہیں پڑتا۔
سابق وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے ٹویٹ میں کہا کہ اللہ کو معلوم ہے کہ مائنس کون ہونے جارہا ہے اور پلس کون ہوگا لیکن اب یہ ہو کر رہے گا اور فیصلہ اسی ہفتے ہوجائے یا جون میں جس میں چت یا پٹ ہو کر رہے گا۔
انہوں ںے کہا کہ عدلیہ جیتے گی بیشک آڈیو لیک تحقیقات کمیشن چیف جسٹس کے مشورے کے بغیر کیوں نہ بنالیں، آئینی قانونی فیصلہ چیف جسٹس کی طرف سے آکر رہے گا۔
شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ساری قوم جناح ہاؤس اور جی ایچ کیو پر حملے کی نہ صرف مذمت کرتی ہے بلکہ اس پر رنجیدہ ہے لیکن بے گناہ لوگوں کی گرفتاریوں سے اداروں کی ساکھ کو نقصان پہنچے گا، موجودہ حکومت لوگوں کی نظر میں قابل نفرت ہو چکی ہے جو بھی ان کا ساتھ دے گا ڈوب جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ جوپارٹیاں بدل رہے ہیں عوام میں اُن کی حیثیت دُلہن اک رات کی سے زیاده نہیں ہے، دو تین ماہ سسرال جیل کاٹنے سے قیامت نہیں آجاتی لیکن بکنے کا دھبہ کبھی نہیں مٹتا، نسلی اور اصلی مشکل وقت میں ساتھ نہیں چھوڑتے اور چٹان کی طرح ڈٹے رہتے ہیں۔
انہوں ںے مزید کہا کہ معاشی حالات خوف ناک ہوگئے ہیں، اسمبلی میں جانے اور نہ جانے سے فرق نہیں پڑتا۔