جنرل عاصم نے نہ کرپشن کے ثبوت دکھائے اور نہ انہیں ڈی جی آئی ایس آئی کا عہدہ چھوڑنے پرمجبور کیا عمران
برطانوی اخبار نے دعوی کیا ہے کہ بشری بی بی کی کرپشن کے ثبوت دکھانے پر جنرل عاصم کوڈائریکٹر جنرل ISI کےعہدےسے ہٹایا گیا
پاکستان تحریک انصاف کےچیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ نہ تو جنرل عاصم منیر نے مجھے میری اہلیہ کی کرپشن کے کوئی شواہد دکھائے نہ ہی میں نے انہیں اس بنیاد پر مستعفیٰ ہونے پر مجبور کیا۔
سابق وزیراعظم نے اپنی ٹوئٹ میں برطانوی اخبار ٹیلی گراف میں شائع مضمون کا حوالہ دیتے ہوئے اس میں کیے گئے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل عاصم نے انہیں ان کی اہلیہ بشری بی بی کے کرپشن کے ثبوت (کیسز) دکھائے جس کے بعد انہیں ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے ہٹا دیا گیا۔
واضح رہے کہ ٹیلی گراف میں 21 مئی کو بین فارمر کا مضمون شائع ہوا ہے جس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ جنرل عاصم منیر نے عمران خان کو ان کی اہلیہ کی کرپشن کے ثبوت دکھائے تھے۔
مضمون کے مطابق جنرل عاصم منیراس وقت کے وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشری بی بی اور ان کے قریبی لوگوں پر کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کرنا چاہتے تھے، جس کے بعد انہیں جون 2019 میں ڈی جی آئی ایس آئی کے عہدے سے آٹھ ماہ بعد ہی ہٹا دیا گیا۔