190 ملین پاؤنڈ کیس عدالت نے نیب کو بشریٰ بی بی کو گرفتار کرنے سے روک دیا
عدالت نے بشریٰ بی بی کی 31 مئی تک عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے نیب کو نوٹس جاری کردیا، جواب طلب
احتساب عدالت نے 190 ملین پاؤنڈ کیس میں بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کو گرفتاری سے روک دیا۔
190 ملین پاؤنڈ کیس میں بشریٰ بی بی کے وکیل خواجہ حارث احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر کے روبرو پیش ہوئے اور بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت کی درخواست دائر کی۔
بعد ازاں بشریٰ بی بی اور عمران خان سخت سکیورٹی کے حصار میں احتساب عدالت پہنچے جہاں بشریٰ بی بی کی حاضری لگوائی گئی۔ احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت کی درخواست منظور کرتے ہوئے پانچ لاکھ روپے کے مچلکے جمع کروانے کی ہدایت کی۔
دوران سماعت وکیل خواجہ حارث نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو کوئی نوٹس موصول نہیں ہوا۔ عدالت نے درخواست ضمانت منظور کرتے ہوئے نیب کو بشریٰ بی بی کی گرفتاری سے روک دیا۔ عدالت نے 31 مئی تک درخواست ضمانت منظور کرلی اور نیب کو نوٹس جاری کرکے 31 مئی تک جواب طلب کر لیا۔
بعد ازاں احتساب عدالت اسلام آباد کے جج محمد بشیر نے بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت منظوری کا تحریری حکم نامہ جاری کردیا، جس کے مطابق احتساب عدالت نے 31 مئی تک نیب کو گرفتاری سے روک دیا اور بشریٰ بی بی کو 5 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کا حکم دیا۔ عدالت نے بشریٰ بی بی کو شامل تفتیش ہونے کا حکم دیتے ہوئے نیب تفتیشی افسر کو آئندہ سماعت پر ریکارڈ کے ساتھ طلب کرنے کا نوٹس جاری کردیا۔
فیصلے کے بعد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی جانب سے بیان حلفی احتساب عدالت میں جمع کروادیا گیا، جس میں کہا گیا ہے کہ میرے خلاف کیس جعلی ہے۔
واضح رہے کہ بشریٰ بی بی کی لاہور ہائی کورٹ سے ملنے والی حفاظتی ضمانت آج ختم ہو رہی تھی، جس پر لیگل ٹیم نے آج پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ اور بعد ازاں احتساب عدالت ہی میں عبوری ضمانت کی درخواست دائر کرنے کا فیصلہ کیا جب کہ عمران خان 190 ملین پاؤنڈ کیس میں پہلے ہی 31 مئی تک ضمانت پر ہیں۔