برطانیہ میں ’دی کیرالہ اسٹوری‘ کی نمائش ہندو اور مسلمان آپس میں بھڑ گئے
بھارت کی جنوبی ریاست کیرالہ سے مبینہ طور پر لاپتہ ہو کر اسلام قبول کرنے والی 32 ہزار لڑکیوں کی کہانی پر مبنی فلم 'دی کیرالہ سٹوری' پر تنازع بڑھتا جا رہا ہے۔
🇬🇧UK
یہ فلم 5 مئی کو عین ریاست کیرالہ میں الیکشن سے ایک ہفتہ قبل ریلیز کی گئی جس نے بھارت کے مسلمانوں اور ہندوؤں کے درمیان اختلافات کو مزید ہوا دے دی ہے۔
کیرالہ سے 32 ہزار لڑکیوں کے لاپتہ ہوکر اسلام قبول کرنے اور داعش میں شامل ہوکر دہشتگردی میں استعمال ہونے کا دعویٰ کرنے والی اس فلم نے بھارت سمیت برطانیہ میں بھی تنازعہ کھڑا کر دیا ہے۔
سوشل میڈیا پر برطانیہ کے ایک سنیما گھر کی ویڈیو وائرل ہو رہی ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ فلم کی نمائش کو مسلمان مظاہرین کی جانب سے رکوانے پر ہندو اور مسلماںوں میں تلخ کلامی ہو رہی ہے۔
بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ شکیل افسر کی قیادت میں مسلم کارکنوں کا ایک گروپ برطانیہ، برمنگھم کے ایک تھیٹر میں فلم کی نمائش میں خلل ڈالنے کی کوشش کر رہا ہے۔
ایک طبقہ اس فلم کو پروپیگنڈا قرار دے رہا ہے جبکہ دوسرا طبقہ اسے کیرالہ کی اصل کہانی قرار دیتے ہوئے فلم کی نمائش کو جاری کرنے کا مطالبہ کر رہا ہے۔