نجی اسپتال کے ڈاکٹرز کا آپریشن روم کے بغیر کامیاب سرجری کا شاندار کارنامہ

خراب حالت کی وجہ سے نوازائیدہ بچے کو آپریشن روم تک لیجانا ناممکن تھا جس پر انتہائی نگہداشت یونٹ میں سرجری کرنی پڑی


دعا عباس May 23, 2023
[فائل-فوٹو]

آغا خان یونیورسٹی اسپتال کے ڈاکٹرز نے نوزائیدہ بچے کی ہرنیا کے علاج کیلئے کامیاب بیڈ سائیڈ سرجری کرکے شاندار کارنامہ سرانجام دیا ہے۔

یہ سرجری آپریشن روم کے برعکس نوزائیدہ بچوں کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں ہوئی جو اپنی نوعیت کا پہلا کارنامہ ہے، سرجری کا عمل بچے کے بستر کے کنارے پرانجا م دیا گیا۔

حیدرآباد کے آغا خان میٹرنل اینڈ چائلڈ کیئر سینٹر میں 25 اپریل 2023 کو پیدا ہونے والے بچے کو پیدائش کے فوراً بعد سے سانس لینے میں دشواری کا سامنا تھا اور اس میں پیدائشی ڈایافرامیٹک ہرنیا (CDH) کی تشخیص ہوئی۔ CDH اس وقت ہوتا ہے جب پیٹ کو سینے سے الگ کرنے والا پٹھہ (ڈایافرام) ٹھیک سے بند ہونے میں ناکام ہو جاتا ہے جس سے پیٹ کے اعضاء سینے کے اطراف خالی حصے میں منتقل ہو نے لگتے ہیں، یہ صورتحال پھیپھڑوں اور دل کی نشوونما میں رکاوٹ بن سکتی ہے اور نوزائیدہ بچوں کیلئے ممکنہ طور پر جان لیوا ہے۔

بچے کی تشویشناک حالت کے پیش نظر اسے فوری طور پر کراچی میں آغا خان یونیورسٹی ہسپتال کے اسٹیڈیم روڈ کیمپس میں منتقل کیا گیا جہاں اسے سانس کی فراہمی کیلئے نلکی لگائی گئی اور نوزائیدہ بچوں کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں داخل کردیا گیا۔ بہترین نگہداشت حاصل کے باوجود اس کی حالت انتہائی نازک تھی اوراس کے CDH کے لیے سرجری ہی واحد حل تھا جس کیلئے ڈاکٹرز کی ٹیم کو ایک منفرد چیلنج کا سامنا کرنا پڑا۔

بچے کی غیرمستحکم حالت نے اسے آپریشن کے کمرے تک لے جانا ناممکن بنا دیا اور اسی کے پیش نظر ایک مختلف طریقہ کار اختیار کرنے کی ضرورت تھی، آغا خان یونیورسٹی اسپتال کے ماہرین نے نوزائیدہ بچوں کے انتہائی نگہداشت یونٹ کو ایک ایسے آپریشن تھیٹر میں تبدیل کردیا جو سرجری کیلئے درکار ضروریات اور جراثیم سے پاک ہونے کے تمام تقاضوں کو پورا کرتا تھا۔

آغا خان یونیورسٹی ہسپتال میں بچوں کی سرجری کے سیکشن ہیڈ ڈاکٹر محمد عاقل سومرو کی قیادت میں ٹیم نے 29 اپریل 2023 کو بیڈ سائیڈ سرجری کامیابی کے ساتھ انجام دی۔ دو گھنٹے تک جاری رہنے والا یہ آپریشن بغیر کسی بڑی پیچیدگی کے ختم ہوا، سرجری کے بعد بچے کی سانس بہتر ہونے لگی اورمصنوعی تنفس اور دوائیوں کو بتدریج چھڑانے کے ساتھ اس میں معنی خیز بہتری نظر آئی۔ آخر کار 7 مئی 2023 کو بچے کو ہسپتال سے ڈسچارج کر کے گھر روانہ کر دیا گیا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں