اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے پانچ خصوصی عدالتیں بنانے کا فیصلہ

خصوصی عدالتیں کراچی، کوئٹہ، چمن، نوشکی اور ملتان میں بنائی جائیں گی، کابینہ نے مںظوری دے دی

(فوٹو فائل)

وفاقی حکومت نے اسمگلروں کے خلاف جاری قومی کریک ڈاؤن کے دوران اسمگلنگ کے مقدمات کی جلد سماعت کے لیے پنجاب،سندھ اور بلوچستان پانچ اضافی انسداد اسمگلنگ عدالتیں قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ منگل کو وفاقی کابینہ نے پانچ خصوصی عدالتوں کے قیام کی منظوری دے دی ہے۔ یہ فیصلہ وزارت قانون و انصاف کی جانب سے پیش کردہ سرکولیشن سمری کے ذریعے کیا گیا۔

سمری کے مطابق تین عدالتیں بلوچستان، ایک ایک سندھ اور پنجاب میں قائم کی جائیں گی۔ کسٹم ایکٹ 1969 کے تحت ان خصوصی عدالتوں کے لیے نامزد شہروں میں کراچی، کوئٹہ، چمن، نوشکی اور ملتان شامل ہیں۔


حکام نے بتایا کہ اس وقت پنجاب میں کسٹم عدالتوں کی عدم دستیابی کی وجہ سے کسٹم ایکٹ 1969 کے تحت اسمگلروں کے خلاف مقدمہ چلانے کا بڑا مسئلہ درپیش ہے۔ کئی مقدمات میں پنجاب کے مختلف شہروں کے ملزمان کو سماعت کے لیے لاہور لے جانا پڑتا ہے جس کی وجہ سے ایسے مقدمات کی کارروائی میں مزید تاخیر ہوتی ہے۔

تاہم اب انسداد اسمگلنگ عدالتوں کی تشکیل بھی ان مقدمات کی جلد سماعت کے باعث مقدمات کا سامنا کرنے والے افراد ۔ سندھ اور بلوچستان میں انسداد اسمگلنگ کیسز میں بھی ایسی ہی صورتحال دیکھنے میں آئی ہے حکام کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی ہے کہ وہ اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ضروری قانون سازی کریں۔

ملک میں چینی، گندم، آٹا اور یوریا کی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے اسلام آباد میں ہونے والے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے انسداد اسمگلنگ عدالتوں کو فوری فعال اور موثر بنانے پر بھی زور دیا ہے۔

دوسری جانب وزیر اعظم شہباز شریف نے متعلقہ حکام کو اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے ضروری قانون سازی کی ہدایت کرتے ہوئے چینی، گندم، آٹا اور یوریا کی اسمگلنگ سے نمٹنے کے لیے عدالتوں کو فوری فعال بنانے پر زور دیا۔
Load Next Story