
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا میں صحت عامہ کے حکومتی ترجمان سرجن جنرل وویک مورتی نے سوشل میڈیا کے استعمال سے بچوں اور نوعمروں کو پہنچنے والے ممکنہ نقصانات کی نشاندہی کی جس میں نیند کی کمی، دماغی صحت کے مسائل، سائبر ہراسانی، نامناسب اور حساس مواد تک رسائی اور مجرموں کے شکار ہونے کا خطرہ شامل ہے۔
وویک نے لکھا کہ سوشل میڈیا کا زیادہ سے زیادہ استعمال بچوں میں نیند کے مسائل، توجہ مرکوز رکھنے کے مسائل اور نوعمروں میں انتہا پسند جذبات سے جڑا ہوا ہے۔
سرجن جنرل کا کہنا تھا کہ بچے اور بالخصوص نوعمر افراد سوشل میڈیا کے منفی اثرات کا شکار ہیں کیونکہ وہ دماغ کی نشوونما کے انتہائی حساس دور میں سوشل میڈیا کا بےدریغ استعمال کررہے ہوتے ہیں۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔