گیس بحران ٹیکسٹائل انڈسٹری پیداوار میں کمی پر مجبور
سندھ اور بلوچستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری اس وقت شدید بحران سے دوچار ہیں، چیئرمین زاہد مظہر اے پی ٹی ایم اے
گیس بحران اور کم پریشر کے باعث سندھ اور بلوچستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری اپنی پیداوار بند کرنے یا 50 فیصد استعداد کے ساتھ سرگرمیاں جاری رکھنے پر مجبور ہوگئی ہیں۔
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن سدرن زون کے چیئرمین زاہد مظہر نے کہا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری اس وقت شدید بحران سے دوچار ہیں۔ فروی 2023 میں گیس ٹیرف 30 فیصد بڑھانے کے باوجود صنعتوں کو کم گیس پریشر اور رکاوٹوں کے ساتھ گیس فراہم کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگلے مالی سال گیس مزید مہنگی ہونے کا امکان
انھوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کی برآمدی نوعیت کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو گیس کی فراہمی میں کمی نے تباہی مچا دی ہے، جس کے نتیجے میں صنعتوں کی ایک بڑی تعداد بند ہو گئی ہے اور بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ اور ٹیکسٹائل کی برآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے۔
آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن سدرن زون کے چیئرمین زاہد مظہر نے کہا ہے کہ سندھ اور بلوچستان کی ٹیکسٹائل انڈسٹری اس وقت شدید بحران سے دوچار ہیں۔ فروی 2023 میں گیس ٹیرف 30 فیصد بڑھانے کے باوجود صنعتوں کو کم گیس پریشر اور رکاوٹوں کے ساتھ گیس فراہم کی جا رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اگلے مالی سال گیس مزید مہنگی ہونے کا امکان
انھوں نے کہا کہ سندھ اور بلوچستان کی برآمدی نوعیت کی ٹیکسٹائل انڈسٹری کو گیس کی فراہمی میں کمی نے تباہی مچا دی ہے، جس کے نتیجے میں صنعتوں کی ایک بڑی تعداد بند ہو گئی ہے اور بڑے پیمانے پر مینوفیکچرنگ اور ٹیکسٹائل کی برآمدات میں کمی واقع ہوئی ہے۔