پاکستان چین کا زرعی تعاون کے مزید فروغ کیلیے ایم او یو پر دستخط

ڈاکٹر ما چونگ منگ اور سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی کے وی سی نے ایم او یو پر دستخط کیے

جی اے اے ایس سے ایس اے یو میں جدید زرعی ٹیکنالوجیز کی ایک سیریز کی منتقلی پر اتفاق (فوٹو : انٹرنیٹ)

چین کی گانسو اکیڈمی آف ایگریکلچرل سائنسز اور پاکستان کی سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی آف ٹنڈوجام کے درمیان باضابطہ طور پر چین پاکستان فلیکس ریسرچ اینڈ انوویشن حب کے لیے مفاہمت کی ایک یادداشت پر دستخط ہو گئے۔

چائنا اکنامک نیٹ کے مطابق ستمبر2020سے گانسو صوبے کے دارالحکومت لانڑو نے فلیکس تنائوکے خلاف مزاحمت اور افزائش نسل کی غیر ملکی دانشورانہ کامیابیوں کے مظاہرے اور فروغ کی بنیاد قائم کرنے کے لیے ایک کام کا آغاز کیا ہے۔

جی اے اے ایس کے صدر ڈاکٹر ما چونگ منگ اور ٹنڈوجام کی سندھ ایگریکلچر یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر فتح محمد ماری نے آن لائن ایم او یو پر دستخط کیے۔


یہ بھی پڑھیں: پاکستان 'چیری' کی ماحول دوست پیداوار پر توجہ دے، چینی زرعی کمشنر

فریقین نے جی اے اے ایس سے ایس اے یو میں جدید زرعی ٹیکنالوجیز کی ایک سیریز کی منتقلی کی حوصلہ افزائی کرنے پر اتفاق کیا، جس میں سرد اور خشک علاقوں میں پھلوں کے جراثیمی وسائل کی اختراع اور کاشت کی تکنیک، السی کی کاشت اور سالماتی افزائش، چارہ جوار کی کاشت اور کھانا کھلانے کی تکنیک، افزائش اور افزائش شامل ہیں۔

جی اے اے ایس اور ایس اے یو مشترکہ تحقیقی پروگراموں، کانفرنسوں اور تربیتی ورکشاپس کا اہتمام کرنے جا رہے ہیں، بلکہ اسکالرشپ پر فیکلٹی، گریجویٹس (ماسٹرز اور پی ایچ ڈی طلباء )کا تبادلہ بھی کریں گے۔ اس کے علاوہ علمی مواد اور رسالوں کا تبادلہ بھی ناگزیر ہے۔
Load Next Story