
سابق کرکٹر محمد عامر نے روٹیشن پالیسی کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انجری کا شکار کھلاڑیوں کو بلاوجہ کھلانا ٹیم کیلئے خطرناک ہوسکتا ہے، بورڈ روٹیشن پالیسی ایسے وقت میں اختیار کی جب وہ مسلسل دیکھ رہے ہیں کہ اہم کھلاڑیوں کے انجرڈ ہونے سے انہیں ورلڈکپ فائنل میں شکست کا منہ دیکھنا پڑا۔
انہوں نے کہا کہ پہلے کرکٹ میں روٹیشن پالیسی نہیں تھی لیکن اب بورڈ انتظامیہ نے اچھا اقدام اٹھایا ہے، ورلڈکپ 2022 کے دوران آسٹریلیا میں کئی انجرڈ کرکٹرز نمائندگی کررہے تھے جس کا نقصان ہوا۔
مزید پڑھیں: شاہین آفریدی بھارت کے ہاردک پانڈیا کی طرح آل راؤنڈر بن سکتے ہیں، عامر
یاد رہے کہ ٹی20 ورلڈکپ کے فائنل میں انگلینڈ کے خلاف میچ میں شاہین انجری کا شکار ہوگئے تھے، جس کے بعد انہیں میدان سے جانا پڑا تھا۔ا
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔