برطانوی ایئرلائن نے ایئرہوسٹس کے یونیفارم میں حجاب متعارف کرادیا

برٹش ایئریوز نے دس سال بعد اپنے یونیفارم میں تبدیلی کی ہے

برٹش ایئریوز نے دس سال بعد اپنے یونیفارم میں تبدیلی کی ہے، فوٹو: ٹوئٹر

پہی بار برطانوی فضائی کمپنی 'برٹش ایئرویز' نے ایئرہوسٹس کے لیے ایک ایسا یونیفارم متعارف کرایا ہے جس میں حجاب کو بطور آپشن شامل کیا گیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق برٹش ایئر ویز نے 20 سال بعد اپنا نیا متعارف کرایا ہے جسے اوزوالڈ بوٹینگ نے ڈیزائن کیا۔ یونیفارم میں جدیدیت اور وقار کو ملحوظ خاطر رکھا گیا ہے۔

نئے یونیفارم کا رنگ روایتی نیوی بلیو اور سرخ رنگ کا امتزاج ہے۔ مردوں کے سوٹ کے ساتھ ساتھ خواتین کے لباس، اسکرٹ، ٹراؤزر اور جدید جمپ سوٹ، سبھی اسی رنگ کے ہیں۔

مردوں کے لیے اس یونیفارم میں تھری پیس سوٹ جب کہ خواتین کے لیے کئی ڈیزائن ہیں جن میں سے وہ کسی ایک کا اپنی مرضی سے انتخاب کرسکتی ہیں۔ خواتین کے لیے اختیارات میں حجاب کو بھی شامل کیا گیا ہے۔


البتہ حجاب لازمی نہیں، ایئر ہوسٹس چاہیں تو حجاب کا انتخاب کرسکتی ہیں اور جو حجاب نہ کرنا چاہیں تو وہ ترک بھی کرسکتی ہیں۔

نیا یونیفارم پہلے مرحلے میں انجینئرز اور گراؤنڈ اسٹاف پہنیں گے جس کے بعد کیبن کریو، پائلٹ اور چیک ان ایجنٹس کی باری آئے گی۔

نئے یونیفارم کے بعد پرانے جولین میکڈونلڈ کے یونیفارم کو عطیہ کردیں گے یا پھر کھلونے اور ٹیبلٹ ہولڈر جیسی اشیاء بنانے کے لیے ری سائیکل کیا جائے گا جب کہ کچھ کو ایئرلائن کے میوزیم میں محفوظ رکھا جائے گا۔

 

 
Load Next Story