وفاقی حکومت نے مبینہ لیک آڈیوز تحقیقاتی کمیشن کو فراہم کردیں
8 آڈیوز کے ساتھ ٹرانسکرپٹ بھی مجاز افسر کے دستخط سے جمع کروا دیا گیا، نام، عہدے اور دستیاب رابطہ نمبرز بھی شامل
وفاقی حکومت نے لیک ہونے والی مبینہ آڈیوز طلب کیے جانے پر تحقیقاتی کمیشن کو فراہم کردیں۔
ذرائع کے مطابق مبینہ لیک آڈیوز کے ساتھ ٹرانسکرپٹ بھی مجاز افسر کے دستخط سے جمع کروا دیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے مجموعی طور پر 8 آڈیوز تحقیقاتی کمیشن کو جمع کروائی گئی ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: جسٹس فائز کی سربراہی میں آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلیے کمیشن قائم
لیک ہونے والی مبینہ آڈیوز میں موجود افراد کے نام، عہدے اور دستیاب رابطہ نمبرز بھی تحقیقاتی کمیشن کو فراہم کی گئی تفصیلات میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر سربراہی 3 رکنی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔
ذرائع کے مطابق مبینہ لیک آڈیوز کے ساتھ ٹرانسکرپٹ بھی مجاز افسر کے دستخط سے جمع کروا دیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے مجموعی طور پر 8 آڈیوز تحقیقاتی کمیشن کو جمع کروائی گئی ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: جسٹس فائز کی سربراہی میں آڈیو لیکس کی تحقیقات کیلیے کمیشن قائم
لیک ہونے والی مبینہ آڈیوز میں موجود افراد کے نام، عہدے اور دستیاب رابطہ نمبرز بھی تحقیقاتی کمیشن کو فراہم کی گئی تفصیلات میں شامل ہیں۔
واضح رہے کہ وفاقی حکومت کی جانب سے مبینہ آڈیو لیکس کی تحقیقات کے لیے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی زیر سربراہی 3 رکنی تحقیقاتی کمیشن تشکیل دیا گیا تھا۔