پولیس نے 48 سال بعد لڑکی کیساتھ زیادتی اور قتل کے ملزم کا سراغ لگالیا

16 سالہ لڑکی کو 1975 میں جنسی زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا


ویب ڈیسک May 24, 2023
16 سالہ لڑکی کو 1975 میں زیادتی کے بعد قتل کیا گیا تھا؛ فوٹو: فائل

کینیڈا کی پولیس جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے 1975 میں 16 سالہ لڑکی کو جنسی زیادتی کے بعد قتل کرنے والے مجرم تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئی۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق کینیڈا کے شہر مونٹریال میں 16 سالہ لڑکی شیرون پرائر کو 1975 میں اُس وقت جنسی زیادتی کا نشانہ بنانے کے بعد قتل کیا گیا تھا جب وہ گھر کے قریب پیزا ریسٹورنٹ میں دوستوں سے ملنے جارہی تھی۔

شیرون پرائر گھر نہ لوٹی تو اہل خانہ نے اس کے دوستوں سے رابطہ کیا لیکن دوستوں کا کہنا تھا کہ شیرون پرائر پیزا ریسٹورینٹ بھی نہیں پہنچی۔ پولیس نے لڑکی تلاش شروع کردی اور 3 روز بعد سمندر کنارے لاش مل گئی۔

پولیس نے 100 سے زائد مشتبہ افراد سے تفتیش کی لیکن اس اندھے جرم کا کوئی سراغ نہیں لگ سکا تھا۔ لڑکی کا ڈی این اے کیا گیا لیکن یہ جدید سہولیات نہ ہونے کے سبب لیب ٹیسٹ کے لیے ناکافی تھا۔

زیادتی اور قتل کے وقت ہی پولیس کو ایک جرائم پیشہ شخص فرینکلن میوڈ رومین پر شک تھا جو لڑکی کے گھر کے قریب رہتا تھا اور واقعے کے بعد سے فرار تھا۔

اس کیس کو کئی سال گزر چکے تھے لیکن پولیس نے ڈی این اے سیمپل کو اس امید پر سنبھال کر رکھا ہوا تھا کہ نئی ٹیکنالوجی آنے پر کیس میں مدد ملے گی اور 2019 میں یہ وقت آگیا۔

تین دہائیوں پرانے ڈی این اے سیمپل کو جدید لیب میں ٹیسٹ کے لیے بھیجا گیا تو جینیولوجیکل ویب سائٹ کی مدد سے ملزم کے رشتہ داروں سے میچ کیا گیا اور ملزم وہی فرینکلن میوڈ رومین تھا جس پر پولیس نے شک ظاہر کیا تھا۔

پولیس ملزم کو گرفتار کرنے پہنچی تو اس کے بھائیوں نے بتایا کہ فرینکلن میوڈ رومین کی 1982 میں موت واقع ہوگئی تھی۔ ملزم کی قبر کشائی ہوئی اور اس کا ڈی این اے لیا گیا تو لڑکی کے جسم سے ملنے والے ڈی این اے سے 100 فیصد میچ کرگیا۔

ملزم پہلے بھی جنسی زیادتی سمیت دیگر جرائم میں سزا بھگت چکا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں