کراچی میں گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات 30مئی سے لینے کا فیصلہ
حیدرآباد اور میرپورخاص میں بھی امتحانات لیے جائیں گے
سندھ حکومت نے گیارہویں اور بارہویں جماعت کے امتحانات صوبے کی 3 ڈویژنوں میں 30 مئی سے لینے کا فیصلہ کرلیا ہے جبکہ کے الیکٹرک اور وفاقی حکومت سے صوبے میں امتحاناتی مراکز کے وقت لوڈشیڈنگ نہ کرنے کا بھی مطالبہ کیا ہے۔
وزیر جامعات و بورڈ اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ کراچی، حیدرآباد اور میرپورخاص میں بارہویں کے امتحانات 30 مئی سے دو شفٹوں میں لیے جائیں گیں۔ سکھر، لاڑکانہ اور شہید بینظیر آباد میں میٹرک کے امتحانات ختم اور بارہویں جماعت کے شروع ہوچکے ہیں۔
وزیر تعلیمی بورڈ کا مزید کہنا تھا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں 4 لاکھ 89 ہزار طالبعلم 11 ویں اور 12 ویں کے امتحانات میں حصہ لیں گے، تمام ڈویژنوں میں 390 ویجیلنسی ٹیمیں تشکیل دی ہیں جبکہ 700 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں اور کراچی میں 11 ویں اور 12 ویں جماعت کے 16 امتحانی مراکز حساس ہیں۔
اسماعیل راہو نے کہا کہ طالبات کے امتحانی مراکز کے دوروں کے لیے ویمن ویجیلنسی ٹیمیں بھی بنائی گئی ہیں، امتحانات کے دوران طلبہ، اساتذہ پر موبائل فون کے استعمال پر پابندی اور نقل کرنے والے فیل ہوں گے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ میٹرک کے امتحانات میں 3 ہزار 565 طلبہ نقل کرتے پکڑے اور دو ہزار 600 موبائل فونز ضبط کیے گئے اور میٹرک کے امتحانات میں 800 سے زائد طلبہ کاپی ردو بدل اور دوسروں کی جگہ امتحان دیتے پکڑے گئے۔
وزیر جامعات و بورڈ اسماعیل راہو کا کہنا تھا کہ کراچی، حیدرآباد اور میرپورخاص میں بارہویں کے امتحانات 30 مئی سے دو شفٹوں میں لیے جائیں گیں۔ سکھر، لاڑکانہ اور شہید بینظیر آباد میں میٹرک کے امتحانات ختم اور بارہویں جماعت کے شروع ہوچکے ہیں۔
وزیر تعلیمی بورڈ کا مزید کہنا تھا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں 4 لاکھ 89 ہزار طالبعلم 11 ویں اور 12 ویں کے امتحانات میں حصہ لیں گے، تمام ڈویژنوں میں 390 ویجیلنسی ٹیمیں تشکیل دی ہیں جبکہ 700 امتحانی مراکز قائم کیے گئے ہیں اور کراچی میں 11 ویں اور 12 ویں جماعت کے 16 امتحانی مراکز حساس ہیں۔
اسماعیل راہو نے کہا کہ طالبات کے امتحانی مراکز کے دوروں کے لیے ویمن ویجیلنسی ٹیمیں بھی بنائی گئی ہیں، امتحانات کے دوران طلبہ، اساتذہ پر موبائل فون کے استعمال پر پابندی اور نقل کرنے والے فیل ہوں گے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ میٹرک کے امتحانات میں 3 ہزار 565 طلبہ نقل کرتے پکڑے اور دو ہزار 600 موبائل فونز ضبط کیے گئے اور میٹرک کے امتحانات میں 800 سے زائد طلبہ کاپی ردو بدل اور دوسروں کی جگہ امتحان دیتے پکڑے گئے۔