خیبرپختونخوا عسکری تنصیبات پر حملہ کرنے والے 16 افراد کے مقدمات فوجی عدالتوں میں چلیں گے
خیبرپختونخوا کے سرکاری حکام نے تصدیق کردی، انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مقدمات چلانے کی منظوری دے دی
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کی گرفتاری کے بعد فوجی تنصیبات پر حملے اور شہیدا کی تحقیر کرنے والے 16 شرپسندوں کے خلاف مقدمات فوجی عدالتوں میں چلیں گے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا کے سرکاری حکام نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں فوجی تنصیبات پرحملے میں ملوث ملزمان کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چلیں گے۔ مردان میں کرنل شیر خان اور دیگر قومی ہیروز کےمجسموں کی بےحرمتی کرنے والوں کے مقدمات 6 فوجی عدالتوں میں چلیں گے۔
سرکاری حکام نے بتایا کہ مردان میں گرفتار ہونے والے شرپسند شاہ زیب ،رحمت اللہ ،عدنان ،شاکر اللہ سید عالم اور یاسر نواز کے ٹرائلز فوجی عدالتوں میں ہوں گے، مردان کی انسداد دہشتگردی عدالت نے ملزمان پر آرمی ایکٹ اور سیکرٹ آفیشل ایکٹ کے تحت مقدمات چلانے کی درخواست منظور کرلی۔
حکام کے مطابق خیبرپختونخوا پولیس نے ملزمان کو مردان کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا تھا۔ علاوہ ازیں ملاکنڈ، دیر اور بنوں سے گرفتار 10 ملزمان پر بھی فوجی عدالتوں میں کیس چلیں گے۔ ملاکنڈ سے 4 ، دیر سے 3 اور بنوں سے 3 ملزمان کو فوجی اور دیگر تنصیبات پر حملوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
سرکاری حکام نے بتایا کہ اب تک 16 افراد کے کیسز کو فوجی عدالتوں میں چلانے کی منظوری ملی ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق خیبرپختونخوا کے سرکاری حکام نے بتایا کہ خیبرپختونخوا میں فوجی تنصیبات پرحملے میں ملوث ملزمان کے خلاف فوجی عدالتوں میں مقدمات چلیں گے۔ مردان میں کرنل شیر خان اور دیگر قومی ہیروز کےمجسموں کی بےحرمتی کرنے والوں کے مقدمات 6 فوجی عدالتوں میں چلیں گے۔
سرکاری حکام نے بتایا کہ مردان میں گرفتار ہونے والے شرپسند شاہ زیب ،رحمت اللہ ،عدنان ،شاکر اللہ سید عالم اور یاسر نواز کے ٹرائلز فوجی عدالتوں میں ہوں گے، مردان کی انسداد دہشتگردی عدالت نے ملزمان پر آرمی ایکٹ اور سیکرٹ آفیشل ایکٹ کے تحت مقدمات چلانے کی درخواست منظور کرلی۔
حکام کے مطابق خیبرپختونخوا پولیس نے ملزمان کو مردان کے مختلف علاقوں سے گرفتار کیا تھا۔ علاوہ ازیں ملاکنڈ، دیر اور بنوں سے گرفتار 10 ملزمان پر بھی فوجی عدالتوں میں کیس چلیں گے۔ ملاکنڈ سے 4 ، دیر سے 3 اور بنوں سے 3 ملزمان کو فوجی اور دیگر تنصیبات پر حملوں کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔
سرکاری حکام نے بتایا کہ اب تک 16 افراد کے کیسز کو فوجی عدالتوں میں چلانے کی منظوری ملی ہے۔