جنوبی افریقا کے صوبے میں ہیضے کی وبا پھوٹ پڑی 15 افراد ہلاک
محکمہ صحت کی شہریوں کو نلکوں کا پانی نہ پینے کی ہدایت
جنوبی افریقہ کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے گوٹینگ میں ہیضے کی وبا پھوٹ پڑی ہے جس کے نتیجے میں 15 افراد ہلاک ہوگئے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق جنوبی افریقہ کے محکمہ صحت نے صوبہ گوٹینگ میں اتوار کو ہیضے کی وباء کا اعلان کرتے ہوئے 15 اموات اور 41 مریضوں کی تصدیق کی ہے اور شہریوں کو نلکوں کا پانی نہ پینے کی ہدایت کی ہے۔
محکمہ صحت کے ترجمان نے بتایا کہ ملک بھر میں ہیضہ کے 41 کیسز کی تصدیق ہو چکی ہے جن میں 34 صوبہ گوٹینگ، ایک صوبہ لیمپوپو اور چھ فری اسٹیٹ میں ہیں۔
میونسپل حکام کے مطابق تسوانے شہر کو نلکوں میں سپلائی کیا جانے والا پینے کے قابل نہیں ہے تاہم واٹر ٹینکرز کے ذریعے شہریوں کو صاف پانی کی سپلائی یقینی بنائی جارہی ہے۔
واضح رہے کہ ہیضہ شدید اسہال، الٹی اور کمزوری کا سبب بن سکتا ہے اور یہ بنیادی طور پر آلودہ خوراک یا پانی سے پھیلتا ہے، اگر علاج نہ کیا جائے تو اس سے کوئی بھی شخص چند گھنٹوں میں ہلاک ہوسکتا ہے۔
اقوام متحدہ کے مطابق جنوبی افریقہ نے فروری میں ہیضے کے اپنے پہلے دو کیسز قریبی ممالک موزمبیق اور ملاوی میں ہیضہ پھیلنے کے بعد ریکارڈ کیے تھے جو کہ 2023 میں سب سے زیادہ متاثرہ ممالک ہیں۔