9 مئی کے بعد نظربندیوں پر پنجاب حکومت سے جواب طلب
درخواست گزار نے ایم پی او 3 اور 16 کو چیلنج کیا تھا، اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب معاونت کیلیے طلب
ملک میں 9 مئی کو ہونےو الے پرتشدد واقعات کے بعد ہونے والی نظربندیوں پر عدالت نے پنجاب حکومت سے جواب طلب کرلیا۔
ہائی کورٹ میں ایم پی او 3 اور 16 کے تحت نظر بندیوں کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کے لیے طلب کر لیا ۔
عدالت نے 9 مئی کے واقعات کے بعد نظر بند کیے گئے افراد تفصیلات طلب کرلیں۔ جسٹس امجد رفیق نے کہا کہ بتایا جائے کتنے افراد کے نظر بندی کے احکامات جاری ہوئے۔
تحریک انصاف کی سابق رکن اسمبلی زینب عمیر کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس امجد رفیق نے پنجاب حکومت سے تفصیلی اور جامع جواب بھی مانگ لیا۔ درخواست گزار کی جانب سے ایم پی اور 3 اور 16 کو چیلنج کیا گیا تھا۔
دورانِ سماعت وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ قیام امن عام آرڈیننس کی دفعہ 3 اور 16 آئین کے آرٹیکل کے منافی ہے جب کہ پنجاب حکومت کے وکیل نے درخواست کی مخالفت کی اور اسے ناقابل سماعت قرار دیا۔
ہائی کورٹ میں ایم پی او 3 اور 16 کے تحت نظر بندیوں کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی، جس میں عدالت نے اٹارنی جنرل پاکستان اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو معاونت کے لیے طلب کر لیا ۔
عدالت نے 9 مئی کے واقعات کے بعد نظر بند کیے گئے افراد تفصیلات طلب کرلیں۔ جسٹس امجد رفیق نے کہا کہ بتایا جائے کتنے افراد کے نظر بندی کے احکامات جاری ہوئے۔
تحریک انصاف کی سابق رکن اسمبلی زینب عمیر کی درخواست پر سماعت کرتے ہوئے جسٹس امجد رفیق نے پنجاب حکومت سے تفصیلی اور جامع جواب بھی مانگ لیا۔ درخواست گزار کی جانب سے ایم پی اور 3 اور 16 کو چیلنج کیا گیا تھا۔
دورانِ سماعت وکیل اظہر صدیق ایڈووکیٹ نے عدالت کو بتایا کہ قیام امن عام آرڈیننس کی دفعہ 3 اور 16 آئین کے آرٹیکل کے منافی ہے جب کہ پنجاب حکومت کے وکیل نے درخواست کی مخالفت کی اور اسے ناقابل سماعت قرار دیا۔