جی20 بڑے ممالک کی عدم شرکت سے ناکام کریڈٹ ہمارے وزیر خارجہ کو جاتا ہے ایکسپریس فورم

مسئلہ کشمیرپر ہمارا، چین کاموقف ایک، ماہر امور خارجہ اعجازبٹ،ملک کوسیاسی،معاشی حوالے سے استحکام دیا جائے، محبوب حسین

ایکسپریس فورم میں سابق سفارتکار جاوید حسین، اعجاز بٹ، محبوب حسین شریک گفتگو ہیں ۔ فوٹو : ایکسپریس

جی20 میٹنگ بڑے ممالک کی عدم شرکت سے عملاََ ناکام ہوگئی، جس کا تمام کریڈٹ بلاشبہ ہمارے وزیر خارجہ اور وزرات خارجہ کی بہترین سفارتکاری کو جاتا ہے۔

ہماری درخواست پر چین، سعودی عرب، ترکی، انڈونیشیا اور مصر نے جی 20 میٹنگ کا بائیکاٹ کیا جو معمولی نہیں، مقبوضہ کشمیر کو اپنا حصہ ثابت کرنے میں بھارت ناکام رہا، عالمی سطح پر کشمیر کی متنازع حیثیت اور بھارت کے ناجائز قبضے کے حوالے سے پاکستان کے موقف کو تسلیم کیا گیا ان خیالات کا اظہار ماہرین امور خارجہ و سیاسی تجزیہ نگاروں نے '' جی 20 میٹنگ اور عالمی منظرنامہ '' کے موضوع پر منعقدہ '' ایکسپریس فورم '' میں کیا۔


ماہر امور خارجہ ڈاکٹر اعجاز بٹ نے کہا کہ جی 20 سمٹ کی میزبانی اس وقت بھارت کے پاس ہے، اس نے مقبوضہ کشمیر میں کانفرنس رکھ کر کشمیر کو بھارت کا حصہ ثابت کرنے کی کوشش کی جو ناکام رہی ، چین عالمی سیاست میں کافی اثرو رسوخ رکھتا ہے، اس کے بائیکاٹ اور اثر کی وجہ سے سعودی عرب ، ترکی ، انڈونیشیا اور مصر نے بھی بائیکاٹ کیا مسئلہ کشمیر پر ہمارا اور چین کا موقف ایک ہے۔

جامعہ پنجاب کے شعبہ تاریخ کے چیئرمین ڈاکٹر محبوب حسین نے کہا کہ جی 20 کی سربراہی کانفرنس ابھی ہونی ہے ، گجرات اور مغربی بنگال میں اجلاس ہوچکے۔ اب مقبوضہ کشمیر میں اجلاس کی وجہ سے یہ ہائی لائٹ ہوگیا ، بھارت نے میزبانی کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کی مگر ناکامی کا سامنا کرنا پڑا جس کا کریڈٹ ہماری وزارت خارجہ اور وزیر خارجہ کو جاتا ہے۔

سابق سفارتکار جاوید حسین نے کہا کہ ہماری درخواست پر چین ، سعودی عرب ، ترکی ، انڈونیشیا اور مصر نے مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی جی 20 میٹنگ میں شرکت نہیں کی ، یہ ہماری سفارتی کامیابی ہے جو معمولی نہیں ، اگر ہم چاہتے ہیں کہ دنیا میں ہماری آواز مزید مضبوط ہو تو خود کو معاشی طور پر بہتر کرنا ہوگا۔
Load Next Story