طلبا میں متعدد ذہانتوں کی نگہداشت

متعدد ذہانتوں کا نظریہ طلبا کو سیکھنے کےلیے ایک نیا طریقہ پیش کرسکتا ہے

ہر شخص ایک حد تک ہر ذہانت کا مالک ہوتا ہے، لیکن کوئی ایک ذہانت زیادہ غالب ہوتی ہے۔ (فوٹو: فائل)

پچھلی چند دہائیوں کے دوران، سیکھنے کے میدان میں تحقیق کے نتیجے میں متعدد ذہانتوں کے نظریے کی دریافت ہوئی ہے۔ اس نظریے کے تحت ہر شخص کے سیکھنے کے مختلف طریقے اور مختلف ذہانتیں ہوتی ہیں جنھیں وہ اپنی روزمرہ زندگی میں استعمال کرتے ہیں۔

اگرچہ کچھ لوگ لسانی طور پر سازگار ماحول میں بہت اچھی طرح سے سیکھ سکتے ہیں (پڑھنا اور لکھنا)، البتہ دوسرے لوگوں کو ریاضی کی منطق پر مبنی سیکھنے کے ذریعے بہتر طور پر سکھایا جاسکتا ہے۔ البتہ کچھ لوگوں کو جسمانی حرکیاتی ذہانت کے ذریعے سیکھنے سے سب سے زیادہ فائدہ ہوتا ہے۔

ہر شخص ایک حد تک ہر ذہانت کا مالک ہوتا ہے، لیکن ہر شخص میں ہمیشہ ایک بنیادی یا زیادہ غالب ذہانت ہوتی ہے۔ ہوسکتا ہے کہ آپ نے متعدد ذہانتوں کے نظریے کے بارے میں سنا ہو، لیکن آپ کو اس کا اندازہ نہیں کہ یہ نظریہ آپ کے کمرۂ جماعت میں کیسے کام کرے گا۔ ہوسکتا ہے آپ نے کبھی اس نظریے کے بارے میں نہیں سنا ہو۔ آپ جانتے ہیں کہ کچھ طلبا کئی طریقوں سے ذہین ہیں لیکن کلاس ٹیسٹ ان کی ذہانتوں کی درست پیمائش نہیں کرپاتے یا ہوسکتا ہے کہ آپ اس سال سیکھنے کو مزید دلچسپ بنانے کےلیے نئے طریقے تلاش کر رہے ہوں ۔ متعدد ذہانتوں کا نظریہ آپ کو اور آپ کے طلبا کو سیکھنے کےلیے ایک نیا طریقہ پیش کرسکتا ہے۔

1983 میں، ہاورڈ گارڈنر نے متعدد ذہانتوں کا نظریہ (Multiple Intelligence) پیش کیا، جب کہ اس نے اپنے نظریے پر اس کے بعد بھی نظرثانی جاری رکھی۔ اس نے محسوس کیا کہ ذہانت کا روایتی تصور نامکمل ہے اور اس کے بجائے اس نے مختلف قسم کی ذہانتوں کی تجویز پیش کی۔

بہت سے اساتذہ کےلیے متعدد ذہانتوں کا نظریہ کامل معنی رکھتا ہے۔ ذرا یاد کیجیے کہ کس کے پاس ایسا طالب علم نہیں یا ماضی میں نہیں تھا جو مربوط پیراگراف نہ لکھ سکتا ہو لیکن اپنے سامنے رکھی کسی بھی قسم کی پیچیدہ پہیلی کو جھٹ پٹ حل کرسکتا ہو، یا وہ طالب علم جو پڑھائی کے دوران اپنی پنسل کو تال کے ساتھ ٹپہ کرنے میں لگا رہتا ہے کیوں کہ اس سے اسے سوچنے میں مدد ملتی ہے۔

کمرۂ جماعت میں متعدد ذہانتوں کا استعمال کرنے کےلیے اپنے طلبا کو بہتر طریقے سے جانیے۔ متعدد ذہانتوں کی تشخیص کے بہت سے ٹیسٹ انٹرنیٹ پر دستیاب ہیں جن کا پرنٹ آؤٹ لے کر آپ اپنے کمرۂ جماعت میں استعمال میں لاسکتے ہیں۔ یہ ٹیسٹ طلبا کی فطری صلاحیتوں کا ایک دل کش جائزہ فراہم کرسکتے ہیں۔ طلبا کو اس بارے میں سوچنا چاہیے کہ تمام مضامین میں اپنی بہتری کےلیے اپنی خوبیوں کو کس طرح استعمال کیا جائے۔ ہوسکتا ہے کہ موسیقی کے لحاظ سے ذہین طالب علم کو سائنس کا کوئی تصور سیکھنے کےلیے ایک گانے کی صورت میں اسے پڑھنا چاہیے یا بصری طور پر قابل طالب علم کو تتلی کی زندگی کے چکر کو سمجھنے کےلیے ایک ڈرائنگ بنانی چاہیے، وغیرہ۔

روایتی سرگرمیوں میں توسیع کیجیے

اسکول کی روایتی سرگرمیاں بنیادی طور پر لسانی اور منطقی - ریاضیاتی ذہانتوں پر مرکوز ہوتی ہیں۔ لیکن کمرۂ جماعت میں کسی بھی قسم کی ذہانت تک پہنچنے کے کچھ طریقے ذیل میں دیے جارہے ہیں:

لسانی (الفاظ اور زبان میں ماہر)

طلبا سے کہیے کہ وہ جو کچھ پڑھ رہے ہیں اس کے بارے میں ایک کہانی لکھیں یا آپس میں گفتگو کریں۔ اگر وہ کوئی عمل سیکھ رہے ہیں تو ان سے ہدایت نامہ لکھوائیے یا ان سے تقریر لکھوائیے۔ نیز کسی پروگرام کا خاکہ لکھ کر پیش کرنا، مباحثہ کروانا اور اسکول کا داخلہ فارم ترتیب دینا اس ذہانت کے حامل طلبا کےلیے اچھی سرگرمیاں ہوسکتی ہیں۔ مزید یہ کہ ان کو کوئی پیچیدہ سا منظرنامہ دیجیے اوراس کا حل تلاش کرنے کےلیے کہیے۔

منطقی - ریاضی (منطق، استدلال اور اعداد میں مہارت)

ریاضی کے روایتی سوالات حل کرنے کے علاوہ یہ ذہانت منطقی استدلال اور مسائل کا متبادل حل تلاش یا پیش کرنے پر بھی مرکوز ہے۔ دیکھیے کہ کیا طلبا سروے کا انعقاد کرکے اس مواد کا تجزیہ کرسکتے ہیں یا گراف اور چارٹ کے ذریعے نتائج کو پیش کرسکتے ہیں؟ انگریزی یا اردو کی کلاسوں کےلیے منطق اور فنِ خطابت کی بنیادی باتیں سکھانے کےلیے مباحثے کا استعمال کروائیے۔ طلبا سے کہیے کہ وہ کسی مسئلے کو حل کرنے یا کوئی مفروضہ تجویز کرنے کےلیے منطق یا ریاضی کا استعمال کرتے ہوئے حقیقی زندگی کے سائنس دان کی طرح کام کریں۔

Bodily-Kinesthetic جسمانی حرکیات (جسمانی حرکات کو حسبِ ضرورت استعمال کرنے میں ماہر جیسے کھیل، رقص وغیرہ)

جسمانی حرکیات کی ذہانت والے طلبا کو خاکے یا کٹھ پتلی تماشا پیش کرنے کی ہدایات دیجیے، رقص کروائیے یا جسمانی طور پر سائنسی عمل کی نقل کروائیے۔ ریاضی کے الجبرا، جیومیٹری اور دیگر تصورات کو بلاک، کنکر، ٹائل، مختلف اشکال اور زاویوں کا استعمال کرتے ہوئے عملی مظاہرہ کروائیے۔ نیز ان سے گیلی مٹی یا ریت کا کوئی ماڈل بنوائیے یا مختلف کھیلوں کےلیے ٹیم تشکیل دینے، کھیلنے، ٹیم ورک کا مظاہرہ کرنے اور ہار جیت سہنے کا موقع فراہم کیجیے۔


بصری (تصاویر، بصری فیصلے اور پہیلیوں میں ہنرمند)

تصاویر میں ذہانت رکھنے والے طلبا کو کوئی خاکہ تخلیق کرنے یا گروہ میں پروجیکٹ کرنے کا کام دیجیے۔ نیز کسی اہم تصور کے بارے میں کلیدی نکات کو سلیقے سے ایک جگہ کولاج (collage) کی صورت میں جمع کروائیے یا ان سے پاورپوائنٹ پریزنٹیشن تیار کروائیے۔ کمرۂ جماعت میں دنیا کا نقشہ لاکر طلبا سے نقشے کے بارے میں اندازہ لگوائیے، مختلف سمتوں کا تعین کروائیے اور مختلف ممالک کے درمیان فاصلاتی تعلق کو واضح کروائیے۔ کہیں کہیں طلبا سے کسی مضمون کے کسی خاص موضوع کو آنکھیں بند کرکے تصور کرنے کا کام تفویض کیجیے۔ ہوسکتا ہے کہ روایتی طریقے سے طلبا کسی تصور کو سمجھنے یا تدریس کے اہم نکات لکھنے میں دشواری کا سامنا کرتے ہوں، لہٰذا اس گروپ کی حوصلہ افزائی کیجیے کہ وہ علامتوں یا رنگوں کے ذریعے اپنے نکات لکھیں تاکہ وہ تفویض کردہ سرگرمی یا تصور کو اچھی طرح سمجھ سکیں۔

میوزیکل (آواز، تال، لہجے اور موسیقی میں ماہر)

یہ طلبا ہونہار موسیقار ہونے کے ساتھ ساتھ تال اور نمونوں کی بھی اچھی سمجھ رکھتے ہیں۔ اپنے مضمون کے مختلف موضوعات کے بارے میں کوئی گانا لکھنا اور اس کی موسیقی ترتیب دینے کی سرگرمیوں پر غور کیجیے اور ان موضوعات اور ترتیب شدہ موسیقی کے درمیان ربط قائم کیجیے۔ کمرۂ جماعت میں موسیقی کی مختلف انواع اور دھنیں چلائیے۔ طلبا کی موسیقی کو غور سے سننے، راگ، تال، حرکیات اور آلات پر توجہ دیتے ہوئے ان کے ساتھ گانے کی حوصلہ افزائی کیجیے۔ موسیقی کے ذریعے پیدا ہونے والے جذبات اور منظرکشی پر تبادلہ خیال کروائیے۔ نیز جن طلبا کو آلاتِ موسیقی بجانا آتے ہیں، ان سے وہ بجوائیے اور مختلف کلاموں کےلیے دھنیں ترتیب دینے کا کہیے۔ ہوسکے تو ایسے طلبا کو ماہر موسیقاروں اور گلوکاروں سے ملوا کر ان کے فن میں مہارت کا سبب بنیے۔ طلبا مختلف تصورات کو جدید ذرائع مثلاً پوڈ کاسٹ وغیرہ کے ذریعے کرکے بھی لطف اندوز ہوسکتے ہیں۔

باہمی بات چیت و تعلقات (دوسروں کے ساتھ بات چیت اور تعلقات استوار کرنے میں ماہر)

اس ذہانت کے حامل سیکھنے والے عموماً وہ ہوتے ہیں جو کثرت سے مختلف مباحثوں میں شرکت کرتے ہیں۔ کمرۂ جماعت میں مباحثوں یا دیگر گروہی سرگرمیوں کے ذریعے ان کی اس ذہانت کا فائدہ اٹھائیے، انھیں اپنے کمرۂ جماعت میں پڑھانے کے مواقع فراہم کیجیے، پرانی کہانیوں کو نئے انداز سے پیش کرنے کے مواقع فراہم کیجیے یا ٹیکنالوجی کا استعمال کرکے مثلاً زوم میٹنگ، گوگل کلاس روم وغیرہ کے ذریعے دوسرے اسکولوں کے طلبا کے ساتھ بات چیت کروائیے۔ اس ذہانت کے حامل طلبا فلاحی سرگرمیوں میں بھی اچھا کردار ادا کرسکتے ہیں۔ نیز ایسے طلبا رہنما کا کردار بخوبی نبھا سکتے ہیں اور اپنے ساتھی طلبا کی بہتر رہنمائی بھی کرسکتے ہیں۔

خودشناسی (انٹرا پرسنل) (اپنے آپ کو جاننا اور اپنی سرگرمیوں کا جائزہ لینے میں ہنرمند)

اس ذہانت کے حامل طلبا کو اپنے ذاتی تجربات اور کلاس کے مضمون کے درمیان تعلق قائم کرنے کا ہدف دیجیے۔ ایسے طلبا کو اپنے سیکھنے کے انداز اور عمل کے بارے میں سوچنے، اپنی خصوصیات، کمزوریوں اور دلچسپیوں کو جاننے کی ترغیب دیجیے مثلاً: بلاگز، جرائد اور ذاتی موضوعات پر مضامین لکھنے کا کام، کیوں کہ ایسی سرگرمیوں سے یہ بہتر طور پر سیکھ سکتے ہیں اور اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا سکتے ہیں۔ نیز اپنی تدریس میں اِن طلبا کےلیے ایسی سرگرمیاں ترتیب دیجیے جن سے ان کی جذباتی ذہانت اور نظم و نسق کو فروغ ملے۔ اس میں جذبات کے بارے میں بات چیت، ہمدردی پیدا کرنے کی مشقیں، اور تناؤ اور جذبات سے مؤثر طریقے سے نمٹنے کےلیے حکمت عملیاں شامل ہوسکتی ہیں۔ ان طلبا کو انفرادی اسائنمنٹس اور اپنی تحاریر کا ایک پورٹ فولیو تیار کرنا بھی لطف اندوز کرسکتا ہے۔

فطرت پسندی (فطری دنیا کو سمجھنے اور اس سے لطف اندوز ہونے میں ماہر)

فطرت سے متعلقہ ذہانت کے طلبا کی توجہ حاصل کرنے کےلیے انھیں کمرۂ جماعت سے باہر لے جا کر بیرونی دنیا کو اپنی تدریس میں شامل کیجیے۔ کچھ مضامین اور موضوعات میں مطالعہ جاتی دورے اور پروجیکٹ پر مبنی سیکھنے کا عمل، قدرتی مناظر پر مبنی آرٹ ورک اور قدرتی وسائل اور ان کا درست استعمال مثالی سرگرمیاں ہیں۔ لیکن کوئی بھی چیز جو انھیں کچھ تازہ ہوا حاصل کرنے اور پودوں اور جانوروں کے ساتھ تعامل کرنے کے مواقع فراہم کرے، ان کے سیکھنے کے عمل میں مدد کرے گی۔ کسی خوش گوار دن ایسے طلبا کو کمرۂ جماعت سے باہر لے جاکر پڑھائیے یا ایسے طلبا کو اپنے اسکول کے باغ کی دیکھ بھال میں مدد کےلیے مدعو کیجیے۔ ریاضی کے مختلف موضوعات کی تفہیم کےلیے قدرتی اشیا جیسے پھول یا کنکر استعمال کیجیے یا ان سے آسمان پر منڈلاتے بادلوں کے بارے میں نظم لکھوائیے۔

تمام متعدد ذہانتوں کے حامل طلبا کی ضروریات کے مطابق سرگرمیاں ترتیب دینا مشکل اور وقت طلب ہوسکتا ہے، اس لیے شروعات چھوٹی چھوٹی سرگرمیوں سے کیجیے۔ ایک یا دو ایسی ذہانتوں کا انتخاب کیجیے جو آپ عام طور پر اپنے اسباق میں استعمال نہیں کرتے اور انھیں اپنی تدریس میں شامل کرنے کی منصوبہ بندی کیجیے۔ باہمی بات چیت و تعلقات، اپنے آپ کو جاننا اور فطرت پسندی کی ذہانتوں سے سرگرمیاں ترتیب دے کر شروع کرنا نسبتاً آسان ہوسکتا ہے۔

ایک اور مشورہ! ایک مشترکہ اسائنمنٹ (کتاب کا تنقیدی جائزہ لینا) کا انتخاب کیجیے اور متعدد ذہانتوں کی سرگرمیوں کے بارے میں غوروفکر کیجیے، جیسے: ایک گروہ سے کتاب کے بارے میں ایک گانا لکھوائیے، دوسرے گروہ سے کتاب کے بارے میں ڈرائنگ اور تصاویر کے ذریعے منظرکشی کروائیے۔ تیسرے گروہ سے خاکے اور ڈرامے کی صورت میں کچھ پیش کروائیے۔ چوتھے گروہ سے پاور پوائنٹ پریزنٹیشن کروائیے وغیرہ۔ طلبا کو روایتی اسائنمنٹ سے ہٹ کر کچھ کرنے کےلیے دیجیے، آپ نتائج سے حیران ہوسکتے ہیں۔

نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ blog@express.com.pk پر ای میل کردیجیے۔


Load Next Story