چرنا آئی لینڈ کے قریب لانچ ڈوبنے کی ویڈیو سامنے آگئی 18 ماہی گیروں کو بچالیا گیا
ایک ماہ کے لیے سمندر میں شکار پر جانے والی ال ودود لانچ الٹ گئی۔
کراچی سے مچھلی کے شکار پر جانے والے لانچ واپسی پر تیزہواؤں کے سبب سمندر میں طغیانی اور بلند لہروں کی وجہ سے حادثے کا شکار ہوکرڈوب گئی،لانچ پر سوار تمام 18 ماہی گیروں کو اپنی مدد آپ کے تحت بچالیا گیا۔
کراچی کے ساحلی مقام سے ایک ماہ کے لیے سمندر میں مچھلی کے شکار پر جانے والی ال ودود نامی لانچ کو تندوتیز ہواؤں کے سبب واپسی پر گہرے سمندر میں حادثہ پیش آیا،جس کی وجہ سے مچھلی سے لدی لانچ الٹ گئی۔
کراچی فشریز کے سکیورٹی انچارج ناصر بونیری کے مطابق لانچ کو حادثہ(بلوچستان)ہنگول اورچرنا آئی لینڈ کے درمیانی علاقے سپٹ میں پیش آیا۔
ماہی گیر کام مکمل کرکے کراچی واپسی کے روٹ پر تھے،اور انھیں 27 مئی کو فشری پہنچنا تھا،ان کا کہنا ہے کہ گہرے سمندر میں تیز لہروں کی وجہ سے الودود لانچ کا پاٹیا ٹوٹ گیا۔
[video width="640" height="352" mp4="https://www.express.pk/2023/05/whatsapp-video-2023-05-26-at-10.51.19-am-1685084705.mp4"][/video]
لانچ دو ٹکڑے ہو کر گہرے سمندر میں ڈوب گئی۔ ماہی گیر تختوں پر تیرتے رہے،حادثہ سمندر میں چلنے والی تیز ہواؤں اور طوفانی موجوں کے باعث پیش آیا،لانچ کے ناخدا اختر منیر نے بروقت آگاہ کیا،جس پر قریب میں شکار کرنے والی الیوسفی لانچ موقع پر پہنچی۔
گہرے سمندر میں مچھلیاں پکڑنے میں مصروف دوسری لانچوں کے ماہی گیروں نے بھی فوری امداد فراہم کی،ماہی گیر اپنے ساتھیوں کی جان بچانے میں کامیاب ہوگئے۔
ناصر بونیری کے مطابق ڈوبنے والی لانچ کی مالیت ڈھائی سے تین کروڑ روپے تھی،لانچ میں بڑی مقدار میں مچھلی و جھینگاوغیرہ موجود تھا،حادثے کی اطلاع ملتے ہی پاک بحریہ ،کوسٹ گارڈز اور میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کو بھی آگاہ کردیا گیا تھا۔
[video width="640" height="352" mp4="https://www.express.pk/2023/05/whatsapp-video-2023-05-26-at-10.51.50-am-1685084687.mp4"][/video]
کراچی کے ساحلی مقام سے ایک ماہ کے لیے سمندر میں مچھلی کے شکار پر جانے والی ال ودود نامی لانچ کو تندوتیز ہواؤں کے سبب واپسی پر گہرے سمندر میں حادثہ پیش آیا،جس کی وجہ سے مچھلی سے لدی لانچ الٹ گئی۔
کراچی فشریز کے سکیورٹی انچارج ناصر بونیری کے مطابق لانچ کو حادثہ(بلوچستان)ہنگول اورچرنا آئی لینڈ کے درمیانی علاقے سپٹ میں پیش آیا۔
ماہی گیر کام مکمل کرکے کراچی واپسی کے روٹ پر تھے،اور انھیں 27 مئی کو فشری پہنچنا تھا،ان کا کہنا ہے کہ گہرے سمندر میں تیز لہروں کی وجہ سے الودود لانچ کا پاٹیا ٹوٹ گیا۔
[video width="640" height="352" mp4="https://www.express.pk/2023/05/whatsapp-video-2023-05-26-at-10.51.19-am-1685084705.mp4"][/video]
لانچ دو ٹکڑے ہو کر گہرے سمندر میں ڈوب گئی۔ ماہی گیر تختوں پر تیرتے رہے،حادثہ سمندر میں چلنے والی تیز ہواؤں اور طوفانی موجوں کے باعث پیش آیا،لانچ کے ناخدا اختر منیر نے بروقت آگاہ کیا،جس پر قریب میں شکار کرنے والی الیوسفی لانچ موقع پر پہنچی۔
گہرے سمندر میں مچھلیاں پکڑنے میں مصروف دوسری لانچوں کے ماہی گیروں نے بھی فوری امداد فراہم کی،ماہی گیر اپنے ساتھیوں کی جان بچانے میں کامیاب ہوگئے۔
ناصر بونیری کے مطابق ڈوبنے والی لانچ کی مالیت ڈھائی سے تین کروڑ روپے تھی،لانچ میں بڑی مقدار میں مچھلی و جھینگاوغیرہ موجود تھا،حادثے کی اطلاع ملتے ہی پاک بحریہ ،کوسٹ گارڈز اور میری ٹائم سیکیورٹی ایجنسی کو بھی آگاہ کردیا گیا تھا۔
[video width="640" height="352" mp4="https://www.express.pk/2023/05/whatsapp-video-2023-05-26-at-10.51.50-am-1685084687.mp4"][/video]