روس یوکرین جنگ کافی طویل اور خونی ہوسکتی ہے امریکا

روس اور یوکرین میں سے کوئی ایک بھی جنگ جیتنے کی پوزیشن میں نہیں اور نہ مذاکرات پر آمادہ نظر آتے ہیں، جنرل ملی

روس اور یوکرین مذاکرات کے لیے آمادہ نہیں، امریکا (فوٹو: رائٹرز)

امریکا کے چیئرمین جوائنٹ چیف آف اسٹاف جنرل مارک ملی نے کہا ہے کہ روس فوجی مہم جوئی کے ذریعے یوکرین میں اپنے مقاصد حاصل نہیں کرسکتا۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی جنرل مارک ملی نے درجنوں ممالک کے گروپ رامسٹین سے ورچوئل میٹنگ کے اختتام پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ یوکرین میں جنگ طویل ہوسکتی ہے لیکن روس اس میں فاتح نہیں ہوگا۔

جنرل مارک ملی نے مزید کہا کہ روس یہ جنگ جیتنے والا نہیں۔ بالکل بھی نہیں۔ یوکرین بھی جلد فتح یاب نہیں ہوسکے گا۔ یہ جنگ کافی خونی اور طویل ہوسکتی ہے کیوں کہ فریقین مذاکرات پر آمادہ نظر نہیں آتے۔


امریکی جنرل نے یہ بھی کہا کہ روس کے اصل اسٹریٹیجک مقاصد میں سے ایک یوکرین میں حکومت کا تختہ الٹنا ہے جسے وہ فوجی مہمات کے ذریعے حاصل نہیں کر سکتا۔ لاکھوں فوج کی موجودگی کے باوجود روس کامیابی حاصل نہیں کرسکے گا۔

دوسری جانب روس کے سابق صدر اور موجودہ صدر پوٹن کے اہم اتحادی دمتری میدویدیف نے بھی امکان ظاہر کیا ہے کہ یوکرین جنگ کئی دہائیوں تک جاری رہے گی۔

یاد رہے کہ اس سے قبل انھوں نے یہ بھی کہا تھا کہ یوکرین میں روس کی شکست ایٹمی جنگ کو جنم دے سکتی ہے۔

 
Load Next Story