اوپن مارکیٹ میں ڈالر 310 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قدر بڑھنے کی وجہ طلب کا برقرار رہنا ہے، ذرائع

فوٹو: فائل

عمومی سطح پر ڈالر کی ڈیمانڈ نہ ہونے کے باعث ڈالر کے انٹربینک ریٹ میں جمعے کو بھی تنزلی کا رجحان رہا مگر اوپن مارکیٹ میں طلب برقرار رہنے سے ڈالر کی پرواز جاری رہی جس کی وجہ سے ڈالر کے اوپن ریٹ بڑھ کر 310روپے کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوئے۔

انٹربینک مارکیٹ میں کاروبار کے تمام دورانیے کے دوران ڈالر بیک فٹ پر رہا جس سے ایک موقع پر ڈالر کی قدر 84 پیسے کی کمی سے 284.90 روپے کی سطح پر بھی آگئی تھی لیکن اختتامی لمحات میں طلب گھٹنے سے ڈالر کے انٹربینک ریٹ 59 پیسے کی کمی سے 285.15 روپے کی سطح پر بند ہوئے۔

اس کے برعکس اوپن کرنسی مارکیٹ میں طلب برقرار رہنے کے باعث ڈالر کی قدر مزید ایک روپے کے اضافے سے 310 روپے کی نئی بلند ترین سطح پر بند ہوئی۔


مارکیٹ ذرائع کا کہنا ہے کہ برآمدی روپے کی قدر میں گراوٹ کے منتظر برآمدکنندگان کے خلاف اسٹیٹ بینک کے اقدامات کے علاوہ ریفارمز اینڈ ریونیو موبلائزیشن کمیٹی بھی متحرک ہوگئی ہے جس نے ڈالر بیرون ممالک میں روکنے والے برآمد کنندگان پر ٹیکس عائد کرنے کی تجویز دے دی ہے۔

واضح رہے کہ زرمبادلہ تاخیر سے لانے پر برآمد کنندگان کو فائدہ ہوتا ہے اور کمیٹی کی تجویز پرعمل درآمد کی صورت میں اسٹیٹ بینک جرمانے کے علاوہ مجوزہ لیوی بھی وصول کرے گا۔

کمیٹی کی اس تجویز سے ایکسپورٹ پروسیڈز بھنانے کا عمل بڑھ گیا ہے جس سے انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی رسد قدرے بڑھ گئی ہے اور ڈالر کی نسبت روپیہ بتدریج تگڑا ہونے لگا ہے، مگر اوپن مارکیٹ میں رسد نہ ہونے اور فروخت کنندگان کی آمد رکنے کے باوجود ڈالر کی طلب بدستور برقرار رہی جس کی وجہ سے ڈالر کے اوپن ریٹ میں اضافہ جاری ہے۔
Load Next Story