لاپتہ قیدی کیس فوجی اہلکاروں کیخلاف مقدمے پر آج نیا موقف جمع کرانے کا امکان

آرمی ایکٹ کے تحت کیس مزید کارروئی کیلئے ملٹری انتظامیہ کومنتقل کر دیا گیا ہے۔


Ghulam Nabi Yousufzai April 26, 2014
آرمی ایکٹ کے تحت کیس مزید کارروئی کیلئے ملٹری انتظامیہ کومنتقل کر دیا گیا ہے۔ فوٹو: فائل

ملاکنڈ حراستی مرکز سے اٹھائے گئے قیدیوں کے بارے میں خیبر پختونخوا حکومت کا نیا موقف آج سپریم کورٹ میں جمع کرائے جانے کا امکان ہے۔

ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت نے موقف اپنایا کہ صوبیدار امان اللہ اور دیگرکیخلاف درج ایف آئی آر خارج نہیں کی گئی ہے بلکہ اسے زیر التواء رکھا گیا ہے،آرمی ایکٹ کے تحت کیس مزید کارروئی کیلئے ملٹری انتظامیہ کومنتقل کر دیا گیا ہے،اس دوران ایف آئی آر میں مزیدکارروائی ملٹری انتظامیہ کا فیصلہ آنے تک روک دی گئی ہے،کیس میں مزیدکارروائی کرنے یا نہ کرنے کا فیصلہ ادارہ جاتی کارروائی کی رپورٹ پر ہوگا۔ذرائع کے مطابق صوبائی حکومت کے جواب میں کہا گیا ہے کہ ڈی سی او قانون کے مطابق مقدمہ زیر التوا رکھنے کے مجاز ہیں۔

واضح رہے وزیر دفاع خواجہ آصف کی شکایت پر ملاکنڈ حراستی مرکز سے پینتیس قیدیوں کو اٹھانے کے الزام میں صوبیدر امان اللہ کیخلاف لیوی پوسٹ ملاکنڈ میں رپٹ درج کی گئی تھی،گزشتہ سماعت پر عدالت کو بتایا گیا تھا کہ فوجی اہلکاروں کی ہدایت پر ڈی سی او نے رپٹ خارج کرکے آرمی ایکٹ کے تحت کارروائی کیلئے فوجی عدالت کو منتقل کردیا ہے۔عدالت نے اس پر شدید تحفظات کا اظہارکرتے ہوئے وضاحت مانگی تھی ۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں