شاہی قلعہ میں نئے میوزم کے قیام سمیت اہم حصوں کی کنزرویشن 5 برس میں مکمل کرنے کا فیصلہ

بفرزون کی بحالی کا کام بھی جلد شروع کیا جائیگا، آغا خان کلچرسروسز پاکستان

—فوٹو: ایکسپریس

آغا خان کلچرسروسز پاکستان کے حکام کا کہنا ہے لاہورکے شاہی قلعہ میں نئے میوزم کے قیام سمیت شاہی قلعہ میں کے اہم حصوں کی کنزرویشن آئندہ پانچ سال میں مکمل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق بفرزون کی بحالی کا کام بھی جلد شروع کیا جائیگا، دنیا کی سب سے بڑی پکچروال کا 75 فیصد کام مکمل کرلیا گیا، سمرپیلس کی کنزرویشن کا کام جاری ہے۔ پاکستان میں تعینات پرتگال کے سفیر کا شاہی قلعہ کا دورہ ، کنزرویشن اوربحالی کے کاموں بارے بریفنگ دی گئی۔

پاکستان میں تعینات پرتگال کے سفیر فریڈریکو سلوا نے جمعہ کے روز لاہور کے شاہی قلعہ کا دورہ کیا۔انہوں نے شاہی قلعہ کی پکچر وال، رائل کچن،سمرپیلس ،اکبری گیٹ، شیش محل اور نولکھا پویلین کا دورہ کیا۔ آغاخان کلچر سروسزپاکستان کے چیف ایگزیکٹو خواجہ توصیف احمد، ڈائریکٹرکنزرویشن وجاہت علی خان اورآرکیالوجسٹ مخدوم راشد سمیت دیگر ماہرین نے کنزرویشن اور بحالی کے منصوبوں بارے بریفنگ دی۔

اس موقع پرایکسپریس نیوز سے بات کرتے ہوئے ڈائریکٹرکنزرویشن وپلاننگ وجاہت علی خان نے بتایا آغاخان کلچرسروس ،والڈسٹی آف لاہوراتھارٹی کے اشتراک 2007 سے کام کررہی ہے، پہلے مرحلے میں انہوں نے دہلی گیٹ سے شاہی گزرگاہ کی بحالی پرکام کیا جبکہ 2015 سے شاہی قلعہ لاہور میں کام کررہے ہیں۔


انہوں نے بتایا کہ وہ لوگ شاہی قلعہ میں تین منصوبوں کی بحالی پرکام کررہے تھےجن میں شاہی باورچی خانہ کی بحالی اورآرائش وتزئین مکمل ہوچکی ہے ، دنیا کی سب سے بڑی پکچروال کا 75 فیصد کام مکمل کرلیا گیا ہے جبکہ سمرپیلس اورشیش محل کی بحالی کا کام ابھی جاری ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ فرانس کی مدد سے شاہی قلعہ کے بفرزون کی بحالی پرکام شروع کردیا گیا۔ انہوں نے توقع ظاہرکی کہ مستقبل میں پرتگال کی حکومت کی معاونت سے بھی پاکستان میں ورلڈہیری ٹیج سائٹس کی بحالی پرکام ہوسکتا ہے۔

آغاخان کلچرسروسز پاکستان کے چیف ایگزیکٹو خواجہ توصیف احمد نے بتایا '' والدسٹی آف لاہوراتھارٹی کے ساتھ ان کا کئی برسوں کا ساتھ ہے ،وہ لوگ بطورٹیکنیکل پارٹنر پاکستان کے مختلف شہروں میں تاریخی عمارتوں اورورثے کی بحالی پرکام کررہے ہیں۔خواجہ توصیف احمد نے بتایا ہماری کوشش ہے کہ آئندہ پانچ ،چھ برسوں میں شاہی قلعہ کے جو سات،آٹھ اہم مقامات رہ گئے ہیں ان کی کنزرویشن اوربحالی کاکام مکمل کیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ آغاخان کلچرسروسز بین الاقوامی معیار اوراصولوں کے مطابق کنزرویشن کا کام کررہی ہے۔ ہمارا یہ بھی پروگرام ہے کہ شاہی قلعہ میں ایک میوزیم قائم کیا جائے جس کی ڈیزائنگ مکمل کرلی گئی ہے۔
شاہی قلعہ کی پکچروال کے بعض خالی اورپرانے حصوں سے متعلق وجاہت علی خان نے بتایا کہ کنرویشن کا اصول یہ ہے کہ ہم اوریجنل کو بچا کراسے اس طرح محفوظ بنائیں کہ اس کی معیاد مزید بڑھ جائے۔ اسی طرح جو آرٹ ورک اورڈیزائن ہیں جن کے شواہد دستیاب ہیں ان کو مکمل کرلیا گیا ہے لیکن جن حصوں کے شواہد نہیں مل سکے وہ ابھی تک خالی ہیں۔ ہم پرانے کام کو ختم کرکے بالکل نیا نہیں کرسکتے۔ ہمارا کام پرانے اورنئے کام میں بیلنس لانا ہے۔
علاوہ ازیں پرتگال کے سفیر فریڈریکو سلوا کو شاہی قلعہ کے مختلف حصوں کا وزٹ کروایا گیا۔وہ رائل کچن کے قریب لوہ کا مندر اور شیش محل دیکھ کربہت خوش ہوئے ، انہوں نے کہا کہ شیش محل اورنولکھا پویلین کی خوبصورتی اورطرزتعمیر نے انہیں حیران کردیا ہے۔ پاکستان تاریخی اورثقافتی ورثے سے مالامال ہے۔ انہیں خوشی ہے کہ پاکستان میں تاریخی ورثے خاص طورپر ورلڈہیری ٹیج سائٹس کواس قدرسنھال کررکھا گیا ہے۔ یہ سیاحوں کے لئے بہت اہم ہے۔
بریفنگ میں بتایا گیا کہ تاریخی عمارتوں کی بحالی اور آرائش وتزئین کے منصوبے کو فرانس، ناروے، جرمنی اور امریکہ سے تعاون حاصل ہے۔ تاریخی ورثے کی کنزرویشن اورآرائش تزئین سے سیاحت کو فروغ ملے گا، مقامی لوگوں کو سیاحت کے حوالے سے کاروبار اورترقی کے نئے مواقع ملیں گے۔
Load Next Story