سربیا نے اپنی فوج کو کوسوو کی جانب پیش قدمی کا حکم دے دیا

کوسوو میں موجود سربین کمیونٹی کے خلاف دہشت گردی ہو رہی ہے، وزیر دفاع

[فائل-فوٹو]

سربیا کے صدر الیگزینڈر ووچچ نے فوج کو مکمل جنگی الرٹ پر رہنے کا کہہ دیا ہے جبکہ فوجی دستوں کوسوو کی سرحد کے قریب پیش قدمی کا حکم دیا ہے۔


عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق سربیا کے صدر کی جانب سے یہ فیصلہ پڑوسی ملک کوسوو میں سربین شہریوں کے اکثریتی قصبے زویکن میں مظاہرین اور پولیس کے درمیان جھڑپوں کے دوران سامنے آیا ہے۔



سربیا کے وزیر دفاع میلوس ووسیوچ نے ایک براہ راست ٹی وی نشریات میں کہا کہ کوسوو کی سرحد پر فوری طور پر فوجی نقل و حرکت کا حکم دیا گیا ہے کیونکہ یہ واضح ہے کہ کوسوو میں سربین کمیونٹی کے خلاف دہشت گردی ہو رہی ہے۔


واضح رہے کہ سربین شہریوں کے اکثریتی قصبے زویکن میں نئے منتخب کردہ البانوی میئر کو لے کر مظاہرے جاری ہیں۔ مظاہرین میئر کو انتخابات کے بعد اپنے دفتر میں داخل ہونے سے روک رہے تھے جس کا انہوں نے بائیکاٹ کیا تھا۔ پولیس نے میونسپلٹی کی عمارت کے سامنے سے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیے مظاہرین پر آنسو گیس شیلنگ کی۔


زویکن سمیت چار شمالی کوسوو میونسپلٹیوں میں رہنے والے تقریباً 50,000 سربیوں نے احتجاجاً 23 اپریل کو ہونے والی ووٹنگ کا اس بات پر بائیکاٹ کیا تھا کہ ان کے مزید خودمختاری کے مطالبات پورے نہیں کیے گئے۔

Load Next Story