پاک بھارت ورلڈکپ میچ ممکنہ میزبان اسٹیڈیم شدید بدنظمی کا شکار
آئی پی ایل فائنل کا ٹکٹ لینے کے امیدواروں کو جسمانی اور ذہنی اذیت سے گزرنا پڑا،سخت گرمی میں کئی افرادبے ہوش
ورلڈکپ میں پاک بھارت میچ کے ممکنہ میزبان اسٹیڈیم میں بدنظمی نے سوالات اٹھا دیے۔
ممکنہ طور پر احمد آباد کا نریندرا مودی اسٹیڈیم رواں سال اکتوبر میں شروع ہونیوالے 50اوورز فارمیٹ کے ورلڈکپ میں پاک بھارت ہائی وولٹیج مقابلے اور فائنل کا میزبان ہوگا، آئی پی ایل کے اتوار کو شیڈول فائنل سے قبل وہاں ہونے والی بدنظمی نے ٹکٹ حاصل کرنے والوں کو جسمانی اور ذہنی اذیت سے دوچار کیا جس کی وجہ سے مینجمنٹ کو بھی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔
آن لائن ٹکٹ خریدنے والوں کیلیے بھی شرط رکھی گئی ہے کہ پیپر پرنٹ اسٹیڈیم سے حاصل کریں،گذشتہ روز بیک وقت ہزاروں افراد وینیو کے اطراف میں جمع ہوئے، کئی سخت گرمی میں 2 گھنٹے کھڑے رہنے کے باوجود بھی باکس آفس تک نہیں پہنچ پائے،اس دوران بہت سے لوگ بے ہوش بھی ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈکپ 2023 کے شیڈول کا اعلان؛ پاک بھارت میچ کب ہوگا، تاریخ سامنے آگئی
شائقین کو کنٹرول کرنے کیلیے پولیس نے لاٹھی چارج سے گریز نہیں کیا، بھگدڑ میں چند افراد زخمی ہوکر اسپتال پہنچ گئے،اس بدنظمی پر مایوس ہوکر بغیر ٹکٹ کے واپس جانے والے شائقین مینجمنٹ سے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں تماشائیوں کیلیے سب سے زیادہ گنجائش رکھنے والے نریندرا مودی اسٹیڈیم میں انتظامات پر بھی خصوصی توجہ دینا چاہیے لیکن یہاں منتظمین کی جانب سے غفلت دیکھنے میں آرہی ہے،چھوٹے گیٹ کی وجہ سے وینیو سے باہر جاتے وقت بھی تماشائیوں کو دشواری ہوتی ہے۔
اس بدنظمی کے بعد بھارتی میڈیا میں سوالات اٹھائے جارہے ہیں کہ کیا بی سی سی آئی اور گجرات کرکٹ ایسوسی ایشن پاک بھارت میچ کے دوران کراؤڈ کو کنٹرول کرپائیں گے،ہائی پروفائل میچ کو آئی پی ایل فائنل سے کہیں زیادہ توجہ حاصل ہوگی،سیکیورٹی معاملات کو مزید بہتر بنانے کی بھی سخت ضرورت ہے، اضافی سیکیورٹی اہلکاروں، بورڈ عملے اور رضاکاروں کو سرگرم رہنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ''پاک بھارت ورلڈکپ میچ؛ نریندر مودی اسٹیڈیم میں کروانے پر تشویش ہے''
یاد رہے کہ پی سی بی نے پی ایس ایل اور انٹرنیشنل میچز کیلیے ای ٹکٹنگ سسٹم متعارف کرایا ہے جس کی مدد سے بارڈ کوڈ پر مشتمل ٹکٹ کا پرنٹ خود ہی حاصل کرکے بھی اسکین کرواکر میچ دیکھا جاسکتا ہے، ورلڈکپ کے شیڈول کا اعلان نہیں ہوا مگر پاک بھارت مقابلہ 15اکتوبر کو نریندرا مودی اسٹیڈیم میں ہونے کا امکان ہے۔ پاکستان پہلے ہی احمد آباد میں میچ پر اعتراض کر چکا ہے،ایک لاکھ کی گنجائش والا اسٹیڈیم 19نومبرکو فائنل کا بھی میزبان ہوگا۔
واضح رہے کہ دنیا کی تمام بڑی کرکٹ ٹیمیں پاکستان آکر کھیل چکی ہیں مگر سیکیورٹی کو جواز بناکر بھارت نے اپنی ٹیم ایشیا کپ کیلیے بھجوانے سے انکار کردیا تھا، پاکستان نے ہائبرڈ ماڈل کے تحت 4میچز اپنے ملک دیگر نیوٹرل وینیو پر کھیلنے کی بات کہی تھی جس پر فیصلہ آئی پی ایل فائنل کے موقع پر سری لنکن، بنگلہ دیشی اور افغان بورڈز کے ساتھ بی سی سی آئی حکام کی بات چیت میں ہوگا۔
میڈیا میں سامنے آنے والی ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی بورڈ ہائبرڈ ماڈل کو بھی قابل قبول نہیں سمجھتا اور کسی نیوٹرل وینیو پر ہی پورا ٹورنامنٹ کرانے کیلیے دیگر کو بھی آمادہ کرلے گا،یاد رہے کہ اس میٹنگ میں پی سی بی کا کوئی نمائندہ شریک نہیں ہوگا۔
ممکنہ طور پر احمد آباد کا نریندرا مودی اسٹیڈیم رواں سال اکتوبر میں شروع ہونیوالے 50اوورز فارمیٹ کے ورلڈکپ میں پاک بھارت ہائی وولٹیج مقابلے اور فائنل کا میزبان ہوگا، آئی پی ایل کے اتوار کو شیڈول فائنل سے قبل وہاں ہونے والی بدنظمی نے ٹکٹ حاصل کرنے والوں کو جسمانی اور ذہنی اذیت سے دوچار کیا جس کی وجہ سے مینجمنٹ کو بھی شرمندگی کا سامنا کرنا پڑا۔
آن لائن ٹکٹ خریدنے والوں کیلیے بھی شرط رکھی گئی ہے کہ پیپر پرنٹ اسٹیڈیم سے حاصل کریں،گذشتہ روز بیک وقت ہزاروں افراد وینیو کے اطراف میں جمع ہوئے، کئی سخت گرمی میں 2 گھنٹے کھڑے رہنے کے باوجود بھی باکس آفس تک نہیں پہنچ پائے،اس دوران بہت سے لوگ بے ہوش بھی ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈکپ 2023 کے شیڈول کا اعلان؛ پاک بھارت میچ کب ہوگا، تاریخ سامنے آگئی
شائقین کو کنٹرول کرنے کیلیے پولیس نے لاٹھی چارج سے گریز نہیں کیا، بھگدڑ میں چند افراد زخمی ہوکر اسپتال پہنچ گئے،اس بدنظمی پر مایوس ہوکر بغیر ٹکٹ کے واپس جانے والے شائقین مینجمنٹ سے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے رہے۔
ان کا کہنا تھا کہ دنیا میں تماشائیوں کیلیے سب سے زیادہ گنجائش رکھنے والے نریندرا مودی اسٹیڈیم میں انتظامات پر بھی خصوصی توجہ دینا چاہیے لیکن یہاں منتظمین کی جانب سے غفلت دیکھنے میں آرہی ہے،چھوٹے گیٹ کی وجہ سے وینیو سے باہر جاتے وقت بھی تماشائیوں کو دشواری ہوتی ہے۔
اس بدنظمی کے بعد بھارتی میڈیا میں سوالات اٹھائے جارہے ہیں کہ کیا بی سی سی آئی اور گجرات کرکٹ ایسوسی ایشن پاک بھارت میچ کے دوران کراؤڈ کو کنٹرول کرپائیں گے،ہائی پروفائل میچ کو آئی پی ایل فائنل سے کہیں زیادہ توجہ حاصل ہوگی،سیکیورٹی معاملات کو مزید بہتر بنانے کی بھی سخت ضرورت ہے، اضافی سیکیورٹی اہلکاروں، بورڈ عملے اور رضاکاروں کو سرگرم رہنا پڑے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ''پاک بھارت ورلڈکپ میچ؛ نریندر مودی اسٹیڈیم میں کروانے پر تشویش ہے''
یاد رہے کہ پی سی بی نے پی ایس ایل اور انٹرنیشنل میچز کیلیے ای ٹکٹنگ سسٹم متعارف کرایا ہے جس کی مدد سے بارڈ کوڈ پر مشتمل ٹکٹ کا پرنٹ خود ہی حاصل کرکے بھی اسکین کرواکر میچ دیکھا جاسکتا ہے، ورلڈکپ کے شیڈول کا اعلان نہیں ہوا مگر پاک بھارت مقابلہ 15اکتوبر کو نریندرا مودی اسٹیڈیم میں ہونے کا امکان ہے۔ پاکستان پہلے ہی احمد آباد میں میچ پر اعتراض کر چکا ہے،ایک لاکھ کی گنجائش والا اسٹیڈیم 19نومبرکو فائنل کا بھی میزبان ہوگا۔
واضح رہے کہ دنیا کی تمام بڑی کرکٹ ٹیمیں پاکستان آکر کھیل چکی ہیں مگر سیکیورٹی کو جواز بناکر بھارت نے اپنی ٹیم ایشیا کپ کیلیے بھجوانے سے انکار کردیا تھا، پاکستان نے ہائبرڈ ماڈل کے تحت 4میچز اپنے ملک دیگر نیوٹرل وینیو پر کھیلنے کی بات کہی تھی جس پر فیصلہ آئی پی ایل فائنل کے موقع پر سری لنکن، بنگلہ دیشی اور افغان بورڈز کے ساتھ بی سی سی آئی حکام کی بات چیت میں ہوگا۔
میڈیا میں سامنے آنے والی ایک رپورٹ کے مطابق بھارتی بورڈ ہائبرڈ ماڈل کو بھی قابل قبول نہیں سمجھتا اور کسی نیوٹرل وینیو پر ہی پورا ٹورنامنٹ کرانے کیلیے دیگر کو بھی آمادہ کرلے گا،یاد رہے کہ اس میٹنگ میں پی سی بی کا کوئی نمائندہ شریک نہیں ہوگا۔