ورلڈکپ موزوں کمبی نیشن بنگلہ دیش کیلیے دردِسر بن گیا
تجربات کیلیے وقت کم رہ گیا، ٹیم مینجمنٹ کے سامنے کئی چیلنجز بدستور موجود
ورلڈکپ کیلیے موزوں کمبی نیشن بنگلہ دیش کیلیے دردسر بن گیا۔
بنگلہ دیش کی جانب سے ورلڈ کپ سے قبل ٹیم کی اہم کڑیوں کو ملانے کی کوشش ہورہی ہے، بنگال ٹائیگرز نے سپر لیگ میں مہم کا تیسرے نمبر پر اختتام کیا، ان کے پوائنٹس دوسرے نمبر کی ٹیم انگلینڈ کے برابر ہی تھے، البتہ رن ریٹ کی وجہ سے ایک قدم پیچھے رہنا پڑا۔
حال ہی میں انگلینڈ میں آئرلینڈ پر فتح سے کھلاڑیوں کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوا، اب بنگلہ دیش کو افغانستان سے ہوم گراؤنڈز پر تمام فارمیٹس کی سیریز کھیلنی ہے، ستمبر میں شیڈول ایشیا کپ میں کمبی نیشن کی آزمائش ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیشی کپتان بننے کے امیدواروں کی قطار لگ گئی
بی سی بی کے صدر نظم الحسن نے بھی ورلڈ کپ کے حوالے سے ٹیم کے خدوخال پر رائے کا اظہار کردیا ، وہ محمود اللہ کی واپسی کے بھی حق میں ہیں جو آئرلینڈ سے ہوم اور پھر اوے سیریز کیلیے ٹیم کا حصہ نہیں تھے۔
میڈیا سے بات چیت میں نظم الحسن نے کہا کہ اگر ہم 5 بولرز کے ساتھ کھیلیں تو ایک اضافی بیٹر بھی درکار ہوگا، یاسر علی اسکواڈ میں موجود ہیں، عفیف حسین، محمود اللہ اور مصدق حسین ابھی ٹیم کا حصہ نہیں مگر منتخب ہوسکتے ہیں، ہمیں 5 بولرز کھلانے کی صورت میں ایک آل راؤنڈر کی بھی ضرورت ہوگی۔
واضح رہے کہ بنگلہ دیش کے ٹاپ 6 کھلاڑی مستقل ہیں، ان میں کپتان تمیم اقبال، لٹن داس، نجم الحسن شانتو، توحید حیدری، مشفیق الرحیم اور شکیب الحسن شامل ہیں، ان کی موجودگی میں کسی آل راؤنڈر کیلیے جگہ نکالنا دردسر سے کم نہیں ہوگا۔
نظم الحسن نے کہا کہ ٹیم میں کسی کی بھی جگہ پکی نہیں ہے، کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہر صورت میں پلیئنگ الیون میں شامل ہوگا، عفیف اور محمود بھی شامل ہوسکتے ہیں، ورلڈ کپ میں ہمیں ہیوی پیس اٹیک کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا، 4 پیسرز کی موجودگی ضروری ہے، ایک اضافی اسپنر کی بھی ضرورت پڑے گی، بہرحال یہ میری اپنی رائے ہے، اس باریمیں حتمی فیصلہ تو سلیکشن کمیٹی کو ہی کرنا ہے۔
بنگلہ دیش کی جانب سے ورلڈ کپ سے قبل ٹیم کی اہم کڑیوں کو ملانے کی کوشش ہورہی ہے، بنگال ٹائیگرز نے سپر لیگ میں مہم کا تیسرے نمبر پر اختتام کیا، ان کے پوائنٹس دوسرے نمبر کی ٹیم انگلینڈ کے برابر ہی تھے، البتہ رن ریٹ کی وجہ سے ایک قدم پیچھے رہنا پڑا۔
حال ہی میں انگلینڈ میں آئرلینڈ پر فتح سے کھلاڑیوں کے اعتماد میں بھی اضافہ ہوا، اب بنگلہ دیش کو افغانستان سے ہوم گراؤنڈز پر تمام فارمیٹس کی سیریز کھیلنی ہے، ستمبر میں شیڈول ایشیا کپ میں کمبی نیشن کی آزمائش ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیشی کپتان بننے کے امیدواروں کی قطار لگ گئی
بی سی بی کے صدر نظم الحسن نے بھی ورلڈ کپ کے حوالے سے ٹیم کے خدوخال پر رائے کا اظہار کردیا ، وہ محمود اللہ کی واپسی کے بھی حق میں ہیں جو آئرلینڈ سے ہوم اور پھر اوے سیریز کیلیے ٹیم کا حصہ نہیں تھے۔
میڈیا سے بات چیت میں نظم الحسن نے کہا کہ اگر ہم 5 بولرز کے ساتھ کھیلیں تو ایک اضافی بیٹر بھی درکار ہوگا، یاسر علی اسکواڈ میں موجود ہیں، عفیف حسین، محمود اللہ اور مصدق حسین ابھی ٹیم کا حصہ نہیں مگر منتخب ہوسکتے ہیں، ہمیں 5 بولرز کھلانے کی صورت میں ایک آل راؤنڈر کی بھی ضرورت ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: ایشیاکپ؛ بھارت کے بعد بنگلہ دیش نے دبئی میں میچز کی مخالفت کردی
واضح رہے کہ بنگلہ دیش کے ٹاپ 6 کھلاڑی مستقل ہیں، ان میں کپتان تمیم اقبال، لٹن داس، نجم الحسن شانتو، توحید حیدری، مشفیق الرحیم اور شکیب الحسن شامل ہیں، ان کی موجودگی میں کسی آل راؤنڈر کیلیے جگہ نکالنا دردسر سے کم نہیں ہوگا۔
نظم الحسن نے کہا کہ ٹیم میں کسی کی بھی جگہ پکی نہیں ہے، کوئی یہ نہ سمجھے کہ ہر صورت میں پلیئنگ الیون میں شامل ہوگا، عفیف اور محمود بھی شامل ہوسکتے ہیں، ورلڈ کپ میں ہمیں ہیوی پیس اٹیک کے ساتھ میدان میں اترنا ہوگا، 4 پیسرز کی موجودگی ضروری ہے، ایک اضافی اسپنر کی بھی ضرورت پڑے گی، بہرحال یہ میری اپنی رائے ہے، اس باریمیں حتمی فیصلہ تو سلیکشن کمیٹی کو ہی کرنا ہے۔