ریلوے ٹریکس کی حفاظت کیلئے صوبائی حکومتیں خاطر خواہ تعاون نہیں کررہیں سعد رفیق

ملک کے تمام ریلوے اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنا ریلوے کی استطاعت سے باہر ہے، وزیر ریلوے

حساس علاقوں کی نشاندہی کرکے پٹرولنگ کو 3 گناہ بڑھا دیا ہے، خواجہ سعد رفیق۔ فوٹو : اے پی پی/فائل

وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا ہے کہ ریلوے ٹریکس کی نگرانی کے لئے صوبائی حکومتوں کی جانب سے خاطر خواہ تعاون نہیں کیا جا رہا۔


چین سے خریدے گئے 9 ریلوے انجنوں کے کراچی پہنچنے پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ پاکستان ریلوے کے ٹریکس کی لمبائی 11 ہزار کلومیٹر ہے، ریلوے اسٹیشنز پر سیکیورٹی کا نظام بہتر بنانے کے لئے حساس مقامات پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کر دیئے گئے ہیں لیکن ملک کے تمام ریلوے اسٹیشنز پر سی سی ٹی وی کیمرے نصب کرنا ریلوے کی استطاعت سے باہر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ حساس علاقوں کی نشاندہی کرکے پٹرولنگ کو 3 گناہ بڑھا دیا ہے جب کہ انتہائی حساس علاقوں میں ٹریکس کی متعدد بار نگرانی کی جاتی ہے تاہم صوبائی حکومتیں ٹریکٹس کی سیکیورٹی کے لئے خاطر خواہ تعاون نہیں کر رہی ہیں، اس حوالے سے تمام صوبوں کے وزرائے اعلی سے بات چیت جاری ہے۔

خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ انجن پاکستان ریلوے کی لائف لائن ہیں، ان میں کسی قسم کا نقص نہ ہونے کی شرط پر چین سے معاہدہ کیا ہے، چین سے انجنوں کے آنے کے بعد ریلوے کی کارکردگی بہتر ہوگی اور آمدنی میں اضافہ ہوگا، ریلوے کے 150 اہلکاروں اور افسران کو تربیت کے لئے چین بھیجا ہے۔ انھوں نے کہا کہ ریلوے کی کارکردگی کو بہتر بنانے کے لئے دن رات کام کر رہے ہیں، ریلوے کو مکمل آپریشنل کرنے کے لئے 500 لوکو موٹو چاہیئیں، معاہدے کے تحت چین اس سال کے آخر تک 58 انجن فراہم کرے گا اور 23 انجنوں کی ایک اورکھیپ جلد پاکستان پہنچ جائے گی، بہت جلد پاکستان ریلوے کو منافع بخش ادارہ بنائیں گے۔
Load Next Story