’’خان صاحب اللہ حافظ‘‘ بانی رکن عمران اسماعیل نے بھی پی ٹی آئی چھوڑ دی
عمران خان کے گرد بیٹھ کر انہیں مشورے دینے والوں کو سوچنا چاہیے، عمران اسماعیل کی رہائی کے بعد پریس کانفرنس
تحریک انصاف کے بانی رکن اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل نے تحریک انصاف کی بنیادی رکنیت سے استعفی دے دیا اور کہا ہے کہ خان صاحب اور تحریک انصاف کو اللہ حافظ کہتا ہوں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کی رہائی کا حکم جاری کردیا۔ 50 ہزار روپے کے ذاتی مچلکے کے عوض انہیں رہا کردیا گیا۔
رہائی کے بعد کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ میری آخری سیاسی پریس کانفرنس ہے، میں پی ٹی آئی کے بانی ارکان میں سے ہوں، آج ان کو سوچنا چاہیے جو عمران خان کو ہدایت دیتے تھے، عمران خان کے گرد بیٹھ کر انہیں مشورے دینے والوں کو سوچنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو سزا ملنی چاہیے تاہم ابھی انکوائری میں ثابت نہیں ہوا کہ کون ملوث ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ میں پی ٹی آئی کے تمام عہدوں سے استعفی دیتا ہوں اور پی ٹی آئی کی بنیادی رکنیت سے استعفی دیتا ہوں تاہم میری سیاست ختم ہوئی یا نہیں اس بات کا ابھی حتمی فیصلہ نہیں کرسکا، خان صاحب! آپ کو اور پاکستان تحریک انصاف کو اللہ حافظ کہتا ہوں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت نے 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے الزام میں گرفتار پی ٹی آئی رہنما اور سابق گورنر سندھ عمران اسماعیل کی رہائی کا حکم جاری کردیا۔ 50 ہزار روپے کے ذاتی مچلکے کے عوض انہیں رہا کردیا گیا۔
رہائی کے بعد کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ میری آخری سیاسی پریس کانفرنس ہے، میں پی ٹی آئی کے بانی ارکان میں سے ہوں، آج ان کو سوچنا چاہیے جو عمران خان کو ہدایت دیتے تھے، عمران خان کے گرد بیٹھ کر انہیں مشورے دینے والوں کو سوچنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ 9 مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو سزا ملنی چاہیے تاہم ابھی انکوائری میں ثابت نہیں ہوا کہ کون ملوث ہے۔
انہوں نے اعلان کیا کہ میں پی ٹی آئی کے تمام عہدوں سے استعفی دیتا ہوں اور پی ٹی آئی کی بنیادی رکنیت سے استعفی دیتا ہوں تاہم میری سیاست ختم ہوئی یا نہیں اس بات کا ابھی حتمی فیصلہ نہیں کرسکا، خان صاحب! آپ کو اور پاکستان تحریک انصاف کو اللہ حافظ کہتا ہوں۔