بچے گرمیوں کی تعطیلات کیسے گزاریں حکومت سندھ نے والدین کے نام ایڈوائزی جاری کردی
تعطیلات میں والدین بچوں کو الیکٹرونک ڈیوائسز سے دور اور خود سے قریب کریں، ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز
حکومت سندھ کے محکمہ اسکول ایجوکیشن نے طلبہ کی موسم گرما میں تعطیلات گزارنے سے متعلق ایڈوائزی جاری کردی ہے۔
یہ ایڈوائزی ایک خط کی صورت میں ایڈیشنل ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ پروفیسر ملاح کی جانب سے والدین کے نام جاری کی گئی ہے جس میں والدین کو مختلف تجاویز دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ والدین اپنے بچوں کو الیکٹرونک ڈیوائس سے دور اور خود سے قریب کریں، صحت مند سرگرمیوں کے لیے طلبہ کو کھیلوں کے میدان میں بھیجیں اور تفریحی، سیاحتی و تاریخی مقامات کے دورے کرائیں۔
ایڈوائزی میں والدین سے کہا گیا ہے کہ موسم گرما کی تعطیلات جون اور جولائی میں دو ماہ کے لیے ہوتی ہیں اور عمومی تاثر یہ ہے کہ یہ چھٹیاں محض آرام کرنے اور لطف اندوز ہونے کے لیے دی جاتی ہیں تاہم حقیقت حال اس کے برعکس ہے اور اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ موسم گرما کی تعطیلات گزشتہ تعلیمی سیشن کے اکیڈمک دبائو سے باہر نکلنے، آرام اور ذہنی صحت کے ذرائع حاصل کرنے کا بہترین موقع ہے۔
ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز کی جانب سے جاری اس خط میں مزید کہا گیا ہے کہ باقاعدہ تعلیمی سرگرمیوں سے بیک وقت 60 روز کا وقفہ یا لاتعلقی درحقیقت والدین کے لیے اپنے بچوں کے ساتھ بہتر وقت گزارنے، ان کی پرورش اور کردار سازی کے لیے ان کے ساتھ کام کرنے اور ان کے ساتھ گہرا رشتہ استوار کرنے کا سنہری موقع ہے، والدین اپنے خانوادے کے ساتھ وقت گزاریں، ان کے مسائل کو سنیں اور انہیں یہ احساس دلائیں کہ آپ صرف ان کے والدین ہی نہیں بلکہ دوست بھی ہیں۔
مزید براں خط میں بچوں کی کھیل کی سرگرمیوں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ والدین اس دورانیے میں اپنے بچوں کی صحت پر توجہ دیں اور بچوں کی کھیلوں کی صحت مند سرگرمیوں کی جانب حوصلہ افزائی کریں تاکہ وہ اپنا وقت الیکٹرانک آلات سے دور اور کھیل کے میدان میں گزاریں تاکہ وہ کھیلوں کھ میدان میں کامیاب اور صحت مند انسان بن سکیں۔
سیاحت کے لیے بیرون شہر سرگرمیوں کے حوالے سے والدین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو پاکستان کے قدرتی حسن کو دکھانے کے لیے انھیں اندرون ملک تفریحی و سیاحتی اور تاریخی مقامات کے دورے بھی کرائیں تاکہ یہ اپنی ثقافت اور تاریخ کے بارے میں علم و آگہی حاصل کرسکیں۔
خط کے مطابق یہ تعطیلات مجموعی طور پر والدین کی اپنے بچوں کے ساتھ دوستی کا رشتہ قائم کرنے کا ایک موقع ہے ایک ایسی دوستی جس سے بچے اپنے مسائل، خوابوں اور خواہشات کے بارے میں والدین کے ساتھ آزادانہ گفتگو کرسکیں تاکہ موسم گرما کی تعطیلات کے بعد بچے نئے جوش و ولولے کے ساتھ اسکولوں کو واپس لوٹیں۔
یہ ایڈوائزی ایک خط کی صورت میں ایڈیشنل ڈائریکٹر پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز سندھ پروفیسر ملاح کی جانب سے والدین کے نام جاری کی گئی ہے جس میں والدین کو مختلف تجاویز دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ والدین اپنے بچوں کو الیکٹرونک ڈیوائس سے دور اور خود سے قریب کریں، صحت مند سرگرمیوں کے لیے طلبہ کو کھیلوں کے میدان میں بھیجیں اور تفریحی، سیاحتی و تاریخی مقامات کے دورے کرائیں۔
ایڈوائزی میں والدین سے کہا گیا ہے کہ موسم گرما کی تعطیلات جون اور جولائی میں دو ماہ کے لیے ہوتی ہیں اور عمومی تاثر یہ ہے کہ یہ چھٹیاں محض آرام کرنے اور لطف اندوز ہونے کے لیے دی جاتی ہیں تاہم حقیقت حال اس کے برعکس ہے اور اس حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ موسم گرما کی تعطیلات گزشتہ تعلیمی سیشن کے اکیڈمک دبائو سے باہر نکلنے، آرام اور ذہنی صحت کے ذرائع حاصل کرنے کا بہترین موقع ہے۔
ڈائریکٹوریٹ آف پرائیویٹ انسٹیٹیوشنز کی جانب سے جاری اس خط میں مزید کہا گیا ہے کہ باقاعدہ تعلیمی سرگرمیوں سے بیک وقت 60 روز کا وقفہ یا لاتعلقی درحقیقت والدین کے لیے اپنے بچوں کے ساتھ بہتر وقت گزارنے، ان کی پرورش اور کردار سازی کے لیے ان کے ساتھ کام کرنے اور ان کے ساتھ گہرا رشتہ استوار کرنے کا سنہری موقع ہے، والدین اپنے خانوادے کے ساتھ وقت گزاریں، ان کے مسائل کو سنیں اور انہیں یہ احساس دلائیں کہ آپ صرف ان کے والدین ہی نہیں بلکہ دوست بھی ہیں۔
مزید براں خط میں بچوں کی کھیل کی سرگرمیوں کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ والدین اس دورانیے میں اپنے بچوں کی صحت پر توجہ دیں اور بچوں کی کھیلوں کی صحت مند سرگرمیوں کی جانب حوصلہ افزائی کریں تاکہ وہ اپنا وقت الیکٹرانک آلات سے دور اور کھیل کے میدان میں گزاریں تاکہ وہ کھیلوں کھ میدان میں کامیاب اور صحت مند انسان بن سکیں۔
سیاحت کے لیے بیرون شہر سرگرمیوں کے حوالے سے والدین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اپنے بچوں کو پاکستان کے قدرتی حسن کو دکھانے کے لیے انھیں اندرون ملک تفریحی و سیاحتی اور تاریخی مقامات کے دورے بھی کرائیں تاکہ یہ اپنی ثقافت اور تاریخ کے بارے میں علم و آگہی حاصل کرسکیں۔
خط کے مطابق یہ تعطیلات مجموعی طور پر والدین کی اپنے بچوں کے ساتھ دوستی کا رشتہ قائم کرنے کا ایک موقع ہے ایک ایسی دوستی جس سے بچے اپنے مسائل، خوابوں اور خواہشات کے بارے میں والدین کے ساتھ آزادانہ گفتگو کرسکیں تاکہ موسم گرما کی تعطیلات کے بعد بچے نئے جوش و ولولے کے ساتھ اسکولوں کو واپس لوٹیں۔