کراچی ڈاکوؤں کی اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آکر برگر فروش جاں بحق
مقتول نے 5 سال قبل محبت کی شادی کی تھی جس کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے
منظور کالونی میں موٹرسائیکل سوار 4 ڈاکوؤں کی لوٹ مار کی واردات کے دوران اندھا دھند فائرنگ کی زد میں آکر برگر فروش شہری جاں بحق ہوگیا، مقتول 3 بچوں کا باپ تھا۔
تفصیلات کے مطابق بلوچ کالونی کے علاقے منظور کالونی غزالی روڈ خضرا مسجد کے قریب ڈاکوؤں نے لوٹ مار کی واردات کے دوران اندھا دھند فائرنگ کی جس کی زد میں آکر ایک شخص جاں بحق ہوگیا، مقتول کی لاش چھیپا ایمبولینس کے ذریعے جناح اسپتال منتقل کی گئی۔
پولیس کے مطابق مقتول کی شناخت 30 سالہ عدیل احمد ولد شکیل احمد کے نام سے کی گئی، مقتول منظور کالونی سیکٹر 11 جونیجو ٹاؤن مکان نمبر 707/A کا رہائشی تھا۔
مقتول کے کزن عمران نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ مقتول عدیل احمد کے والد کا کافی عرصہ قبل انتقال ہوگیا تھا، مقتول 10 سال قبل حیدرآباد سے کراچی شفٹ ہوا اور اپنے رشتے دار کے ساتھ برگر کے ٹھیلے پر کام کرتا تھا۔ مقتول نے 5 سال قبل محبت کی شادی کی تھی جس کی دو بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے۔ عدیل نے گزشتہ ہفتے سے برگر کا اپنا کام شروع کیا تھا وہ گھر کا واحد کفیل تھا۔
علاقہ مکینوں نے ایکسپریس سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ واقعے کے وقت عدیل اپنے ٹھیلے پر دوست کو کھڑا کرکے اپنے کزن کے برگر کے ٹھیلے سے کچھ سامان جو اس کے پاس ختم ہوگیا تھا وہ لینے گیا کہ خضرا مسجد کے قریب دو 125 موٹرسائیکلوں پر سوار 4 لڑکے علاقے میں لوگوں سے موبائل فون اور نقدی لوٹ مار کر کے اندھا دھند فائرنگ کرتے ہوئے فرار ہو رہے تھے کہ عدیل ملزمان کی فائرنگ کی زد میں آگیا۔
واقعے کے گزرنے کے 6 گھنٹے بعد تک میڈیا موقع پر موجود رہا تاہم پولیس وہاں نہیں پہنچی۔
تحریک لبیک پاکستان کے علاقائی رہنما کا کہنا تھا کہ نہ صرف اس علاقے بلکہ پورے شہر میں لوٹ مار اور ڈاکوؤں کی جانب سے شہریوں کو گولیاں مارنے کا سلسلہ روز بروز بڑھتا جا رہا ہے، پولیس کی جانب سے اس سلسلے میں شہریوں کی حفاظت کے لیے کسی قسم کے اقدامات نہیں کیے جا رہے ہیں جو لمحہ فکریہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقتول عدیل احمد اس مہنگائی میں اپنے گھر والوں کا سہارا بنا ہوا تھا اب حکومت وقت کی ذمے داری ہے کہ وہ مقتول کی بیوہ، بچوں اور اس کی والدہ کا وظیفہ مقرر کریں تاکہ وہ خاندان اپنا گزر بسر کر سکیں۔