119 اُڑن طشتریاں امریکا میں گرنے کا انکشاف
امریکا نے متفرق مقامات سے اُڑن طشتریوں کا ملبہ اکٹھا کیا جن کی معلومات عوام کے سامنے ابھی تک نہیں لائی گئیں
دوسرے کرہِ ارض سے آنے والی اُڑن طشتریوں (UFOs) پر تحقیق کرنے والے معروف امریکی سائنسدان ڈاکٹر اسٹیون گریر نے دعویٰ کیا ہے کہ کم از کم 119 دوسری دنیا کے خلائی جہاز زمین پر گر کر تباہ ہوچکے ہیں۔
67 سالہ ڈاکٹر اسٹیون گریر نے کہا کہ امریکی حکومتوں نے متفرق جگہوں سے اُڑن طشتریوں کا ملبہ اکٹھا کیا اور انہیں جدید توانائی کے سسٹم بنانے کے لیے استعمال کیے گئے جو عوام کے سامنے ابھی تک نہیں لائے گئے۔
ڈاکٹر اسٹیون نے کہا کہ پچھلے 30 سالوں میں انہوں نے UFOs کے بارے میں امریکی حکومتوں کی دستاویزات اور 700 فوجی، انٹیلی جنس حکام سے شہادتیں حاصل کی ہیں۔
ڈاکٹر نے 12 جون کو امریکی دارالحکومت میں ایک پریس کانفرنس میں اپنی تحقیقی فائلوں کے ساتھ عوام میں جانے کا ارادہ کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ نامعلوم فضائی اُڑن طشتریوں سے متعلق خفیہ بلیک بجٹ منصوبوں کے قطعی ثبوت پیش کریں گے۔