بھارتی فوج تمغوں کے لالچ میں جعلی مقابلوں کی اسپیشلسٹ بن گئی
قابض بھارتی فورسز 1989 سے اب تک 7 ہزار سے زائد کشمیریوں کو ماورائے عدالت قتل کرچکی ہیں
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجی جعلی مقابلوں اور ماورائے عدالت قتل کی اسپشلسٹ بن گئی۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجی افسران تمغوں اوراچھی رپورٹ کے لالچ میں اپنے ہی افسروں کو بیوقوف بنانے لگے۔قابض بھارتی فورسز مقبوضہ کشمیر میں غریب کشمیریوں کو ڈرا دھمکا کر اور پیسوں کا لالچ دے کر اسمگلنگ کرواتیں اور پھر انہیں جعلی مقابلے میں قتل کرکے الزام پاکستان کے سرتھوپ دیا جاتا۔
پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں نے رواں سال فروری میں سی آئی ڈی کا مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ کو لکھا جانے والا مراسلہ بے نقاب کیا تھا۔ مراسلہ میں 3 راجپوت کے حاجی پیر سیکٹر ،12جاٹ کے اُڑی سیکٹر اور لیفٹیننٹ کرنل اکشنت کے ضلع کپواڑہ میں جعلی آپریشن کا ذکر ہے۔
جولائی 2020 کو بھارتی فوج نے3 کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل پر بریگیڈئر کٹوچ کو معطل کیا تھا لیکن جنوری 2021 میں اسے میڈل سے نوازا گیا۔
بھارت 1989 سے اب تک 7 ہزار سے زائد کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل کر چکا ہے۔ مارچ 1993 میں بھارتی فورسز نے ڈاکٹر عبدالاحد گورو کو شہید کردیا تھا۔
عالمی میڈیا کئی بار ان جعلی مقابلوں اور ماورائے عدالت قتل پر آواز اٹھا چکا ہے جبکہ ہیومن رائٹس واچ اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں نے بھی متعدد مرتبہ بھارتی حکومت سے ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق بھارتی فوجی افسران تمغوں اوراچھی رپورٹ کے لالچ میں اپنے ہی افسروں کو بیوقوف بنانے لگے۔قابض بھارتی فورسز مقبوضہ کشمیر میں غریب کشمیریوں کو ڈرا دھمکا کر اور پیسوں کا لالچ دے کر اسمگلنگ کرواتیں اور پھر انہیں جعلی مقابلے میں قتل کرکے الزام پاکستان کے سرتھوپ دیا جاتا۔
پاکستان کی خفیہ ایجنسیوں نے رواں سال فروری میں سی آئی ڈی کا مقبوضہ جموں و کشمیر پولیس کے سربراہ کو لکھا جانے والا مراسلہ بے نقاب کیا تھا۔ مراسلہ میں 3 راجپوت کے حاجی پیر سیکٹر ،12جاٹ کے اُڑی سیکٹر اور لیفٹیننٹ کرنل اکشنت کے ضلع کپواڑہ میں جعلی آپریشن کا ذکر ہے۔
جولائی 2020 کو بھارتی فوج نے3 کشمیریوں کے ماورائے عدالت قتل پر بریگیڈئر کٹوچ کو معطل کیا تھا لیکن جنوری 2021 میں اسے میڈل سے نوازا گیا۔
بھارت 1989 سے اب تک 7 ہزار سے زائد کشمیریوں کا ماورائے عدالت قتل کر چکا ہے۔ مارچ 1993 میں بھارتی فورسز نے ڈاکٹر عبدالاحد گورو کو شہید کردیا تھا۔
عالمی میڈیا کئی بار ان جعلی مقابلوں اور ماورائے عدالت قتل پر آواز اٹھا چکا ہے جبکہ ہیومن رائٹس واچ اور انسانی حقوق کی دیگر تنظیموں نے بھی متعدد مرتبہ بھارتی حکومت سے ماورائے عدالت قتل کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔