نو مئی واقعات میں ملوث پی ٹی آئی کے مزید 8 شرپسند فوجی عدالت کے حوالے
پنجاب میں ملٹری کورٹس کے حوالے کیے جانے والے شرپسندوں کی تعداد 22 سے تجاوز کرگئی
عمران خان کی گرفتاری کے بعد نو مئی کے روز جی ایچ کیو کے مرکزی دروازے سمیت دیگر حساس و سرکاری تنصیبات پر دھاوا بولنے والے 8 ملزمان کو فوجی عدالت کے حوالے کردیا گیا۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری پر 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے دوران جی ایچ کیو گیٹ ون سمیت دیگر حساس و سرکاری تنصیبات پر دھاوا بولنے کے دو مختلف مقدمات میں ملوث 8 ملزمان کے کیسز فوجی عدالتوں میں چلانے کے لیے 8 ملزمان کی کسٹڈی فوج نے مانگ لی۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے کمانڈنگ آفیسر کی درخواست پر سپریٹنڈنٹ سینٹرل جیل اڈیالہ کو آٹھوں ملزمان کو ملڑی حکام کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کردیئے ،احکامات جیل پہنچتے ہی تمام آٹھوں ملزمان کو پاک فوج کی ٹیم کے حوالے کردیا گیا۔
کمانڈنگ آفیسر فرحان نذیر قریشی نے وکیل کے ذریعے عدالت سے تھانہ سول لائن میں درج مقدمہ نمبر981 میں نامزد ملزمان علی حسن، لال شاہ، شہریار زوالفقار، فرہاد خان جبکہ تھانہ آرے بازار میں درج مقدمہ نمبر 708میں نامزد ملزمان محمد ادریس، عمر فاروق، راجہ محمد احسان، اور محمد عبداللہ جو سینڑل جیل اڈیالہ راولپنڈی کی جوڈیشل حوالات میں بند ہیں۔
کمانڈنگ آفیسر نے حراست میں لینے کی استدعا کی اور بتایا کہ ملزمان آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعہ 3'7'9 و آرمی ایکٹ کے تحت بھی مرتکب پائے گے، مقدمات فوجی عدالت کے ذریعے قابل سماعت ہیں اور اس حوالے سے ڈی پی جی (ڈیپٹی پراسکیوٹر جنرل)نے بھی کوئی اعتراض نہیں کیا۔
عدالت نے سی آر پی سی کی سیکشن 549(3) کے تحت کمانڈنگ آفیسر کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے فوجداری طریقہ کار (ملٹری آفنڈرز) رولز کے رول 7(1) 1970 کے تحت سپرنٹنڈنٹ جیل، اڈیالہ، راولپنڈی کو احکامات جاری کیے اور آٹھوں ملزمان کو قانون کے مطابق مزید کارروائی کے لیے کمانڈنگ آفیسر کے حوالے کردیا گیا۔
یاد رہے کہ 9 مئی کے پرتشدد واقعات کےبعد پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں نے راولپنڈی ریجن بھر سے مجموعی طور پر 532 ملزمان کو گرفتار کر رکھا ہے جن میں 374 ملزمان انسدادِ دہشت گردی ایکٹ و دیگر دفعات کے تحت درج مقدمات میں نامزد ہیں جبکہ راولپنڈی پولیس نے 2 سو سے زائد افراد کے نام سفری پابندیوں کہ فہرست میں شامل کرنے کے لیے ایف آئی اے کو بجھوا رکھے ہیں۔ ادھر سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی سے تمام آٹھوں ملزمان کو ملڑی حکام کے حوالے کردیا گیا ہے جو انھیں لیکر وہاں سے روانہ ہوگئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شرپسندوں کو تفتیش اور ٹرائل کے لیے فوجی عدالتوں کے حوالے کیا گیا ہے۔ ملٹری کورٹس کو دئیے جانے والے کیسز کے ٹھوس شواہد بھی فراہم کیے گئے ہیں۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں میں دیے جانے والے شرپسند براہ راست جناح ہاؤس و دیگر حساس تنصیبات کی حدود کے اندر جلاؤ گھیراؤ کرتے رہے۔ شواہد کی تصدیق ہونے پر کیسز منتقل کیے گئے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے ذریعے شرپسندوں کی حوالگی کی گئی۔ مزید گرفتار شرپسندوں کے 9 مئی کے واقعات میں کردار کا تعین کیا جا رہا ہے۔
تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی گرفتاری پر 9 مئی کو جلاؤ گھیراؤ کے دوران جی ایچ کیو گیٹ ون سمیت دیگر حساس و سرکاری تنصیبات پر دھاوا بولنے کے دو مختلف مقدمات میں ملوث 8 ملزمان کے کیسز فوجی عدالتوں میں چلانے کے لیے 8 ملزمان کی کسٹڈی فوج نے مانگ لی۔
انسداد دہشتگردی کی عدالت نے کمانڈنگ آفیسر کی درخواست پر سپریٹنڈنٹ سینٹرل جیل اڈیالہ کو آٹھوں ملزمان کو ملڑی حکام کے حوالے کرنے کے احکامات جاری کردیئے ،احکامات جیل پہنچتے ہی تمام آٹھوں ملزمان کو پاک فوج کی ٹیم کے حوالے کردیا گیا۔
کمانڈنگ آفیسر فرحان نذیر قریشی نے وکیل کے ذریعے عدالت سے تھانہ سول لائن میں درج مقدمہ نمبر981 میں نامزد ملزمان علی حسن، لال شاہ، شہریار زوالفقار، فرہاد خان جبکہ تھانہ آرے بازار میں درج مقدمہ نمبر 708میں نامزد ملزمان محمد ادریس، عمر فاروق، راجہ محمد احسان، اور محمد عبداللہ جو سینڑل جیل اڈیالہ راولپنڈی کی جوڈیشل حوالات میں بند ہیں۔
کمانڈنگ آفیسر نے حراست میں لینے کی استدعا کی اور بتایا کہ ملزمان آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعہ 3'7'9 و آرمی ایکٹ کے تحت بھی مرتکب پائے گے، مقدمات فوجی عدالت کے ذریعے قابل سماعت ہیں اور اس حوالے سے ڈی پی جی (ڈیپٹی پراسکیوٹر جنرل)نے بھی کوئی اعتراض نہیں کیا۔
عدالت نے سی آر پی سی کی سیکشن 549(3) کے تحت کمانڈنگ آفیسر کی درخواست کو قبول کرتے ہوئے فوجداری طریقہ کار (ملٹری آفنڈرز) رولز کے رول 7(1) 1970 کے تحت سپرنٹنڈنٹ جیل، اڈیالہ، راولپنڈی کو احکامات جاری کیے اور آٹھوں ملزمان کو قانون کے مطابق مزید کارروائی کے لیے کمانڈنگ آفیسر کے حوالے کردیا گیا۔
یاد رہے کہ 9 مئی کے پرتشدد واقعات کےبعد پولیس و قانون نافذ کرنے والے اداروں نے راولپنڈی ریجن بھر سے مجموعی طور پر 532 ملزمان کو گرفتار کر رکھا ہے جن میں 374 ملزمان انسدادِ دہشت گردی ایکٹ و دیگر دفعات کے تحت درج مقدمات میں نامزد ہیں جبکہ راولپنڈی پولیس نے 2 سو سے زائد افراد کے نام سفری پابندیوں کہ فہرست میں شامل کرنے کے لیے ایف آئی اے کو بجھوا رکھے ہیں۔ ادھر سینٹرل جیل اڈیالہ راولپنڈی سے تمام آٹھوں ملزمان کو ملڑی حکام کے حوالے کردیا گیا ہے جو انھیں لیکر وہاں سے روانہ ہوگئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ شرپسندوں کو تفتیش اور ٹرائل کے لیے فوجی عدالتوں کے حوالے کیا گیا ہے۔ ملٹری کورٹس کو دئیے جانے والے کیسز کے ٹھوس شواہد بھی فراہم کیے گئے ہیں۔
پولیس کا مزید کہنا ہے کہ فوجی عدالتوں میں دیے جانے والے شرپسند براہ راست جناح ہاؤس و دیگر حساس تنصیبات کی حدود کے اندر جلاؤ گھیراؤ کرتے رہے۔ شواہد کی تصدیق ہونے پر کیسز منتقل کیے گئے۔ انسداد دہشتگردی عدالت کے ذریعے شرپسندوں کی حوالگی کی گئی۔ مزید گرفتار شرپسندوں کے 9 مئی کے واقعات میں کردار کا تعین کیا جا رہا ہے۔