جاپانی وزیراعظم نے معمولی سی غلطی پر بیٹے کو معاون کے عہدے سے ہٹادیا
جاپانی وزیراعظم کے 32 سالہ بیٹے نے سرکاری رہائش پر رشتے داروں اور دوستوں کی پارٹی کی تھی
جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا نے سرکاری رہائش گاہ پر پارٹی کرنے پر اپنے بیٹے کو معاون کے عہدے سے برطرف کر دیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صحافیوں سے گفتگو میں جاپان کے وزیراعظم نے بتایا کہ وہ اپنے بیٹے شوتارو کشیدا کو سیکرٹری کے عہدے سے ہٹا رہے ہیں۔ شوتارو یکم جون کو عہدے سے استعفیٰ دیدیں گے۔
جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا نے بتایا کہ شوتارو کشیدا نے سرکاری رہائش گاہ پر دوستوں اور رشتہ داروں کو مدعو کرکے ایک پارٹی کی تھی جس پر کئی حلقوں کی جانب سے اعتراض بھی کیا گیا تھا۔
وزیراعظم فومیو کشیدا کے بقول اس بات پر انھوں نے اپنے 32 سالہ بیٹے کی سرزنش بھی کی تھی۔
خیال رہے کہ شوتارو کشیدا کی سرکاری رہائش پر پارٹی کرنے کی تصاویر ایک میگزین نے لیک کی تھیں جس پر حزب اختلاف نے ہنگامہ کھڑا کردیا تھا اور وزیراعظم سے بیٹے کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ جاپانی وزیراعظم فومیو کشیدا صرف تین ماہ میں مالی بے ضابطگیوں یا متنازع یونیفیکیشن چرچ سے روابط کے الزام میں اپنے چار وزراء کو ہٹا چکے ہیں اور یہ پانچویں برطرفی ہے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق صحافیوں سے گفتگو میں جاپان کے وزیراعظم نے بتایا کہ وہ اپنے بیٹے شوتارو کشیدا کو سیکرٹری کے عہدے سے ہٹا رہے ہیں۔ شوتارو یکم جون کو عہدے سے استعفیٰ دیدیں گے۔
جاپان کے وزیر اعظم فومیو کشیدا نے بتایا کہ شوتارو کشیدا نے سرکاری رہائش گاہ پر دوستوں اور رشتہ داروں کو مدعو کرکے ایک پارٹی کی تھی جس پر کئی حلقوں کی جانب سے اعتراض بھی کیا گیا تھا۔
وزیراعظم فومیو کشیدا کے بقول اس بات پر انھوں نے اپنے 32 سالہ بیٹے کی سرزنش بھی کی تھی۔
خیال رہے کہ شوتارو کشیدا کی سرکاری رہائش پر پارٹی کرنے کی تصاویر ایک میگزین نے لیک کی تھیں جس پر حزب اختلاف نے ہنگامہ کھڑا کردیا تھا اور وزیراعظم سے بیٹے کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
یاد رہے کہ جاپانی وزیراعظم فومیو کشیدا صرف تین ماہ میں مالی بے ضابطگیوں یا متنازع یونیفیکیشن چرچ سے روابط کے الزام میں اپنے چار وزراء کو ہٹا چکے ہیں اور یہ پانچویں برطرفی ہے۔